اسلام آباد، کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک، این این آئی ) پاکستان کو جی 20 ممالک سے قرضوں کی ادائیگی میں مزید ریلیف ملنے کا امکان ہے۔جیو نیوز کے مطابق عالمی بینک،آئی ایم ایف اس ہفتے جی20 ممالک کو دسمبر تک قرض وصولی کے التواکی اپیل کریں گے۔ذرائع کے مطابق وزارت اقتصادی امور نے قرض موخرکی سفارشات کی تیاری شروع کر دی ہے۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ جی20 ممالک سے پاکستان کو تقریبا ً90 کروڑ ڈالر کا ریلیف ملنے کا امکان ہے جو کہ جولائی سے دسمبر 2021 تک متوقع ہے۔ذرائع کے مطابق جی20 ممالک کورونا سے نمٹنے کے لیے کم آمدن والے اور ترقی پذیر ممالک کے قرضے موخر کرنے پر غور کر رہے ہیں۔یاد رہے کہ جی20 ممالک ،عالمی بینک،آئی ایم ایف کے کہنے پرپہلے بھی قرض وصولی موخرکرچکے ہیں۔دوسری جانب گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے کہاہے کہ معاشی صورتحال میں بہتری ہورہی ہے، اصلاحات کی وجہ سے چیزیں بہتر ہوتی نظر آرہی ہیں،کوئی بھی ملک خوشی سے آئی ایم ایف کے پاس نہیں جاتا، جس وقت آئی ایم ایف کے پاس گئے اس وقت معاشی حالت خراب تھی، جتنا زیادہ زرمبادلہ ذخائر ہوں گے وہ ملک اتنا ہی زیادہ خود مختار ہوگا۔خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کورونا کی پہلی اور دوسری لہر میں حکومت، اسٹیٹ بینک نے اقدامات کیے، جو پالیسیاں پاکستان کے حق میں ہوں گی ان پر ہی
عمل کریں گے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کی حکومت میں پالیسی ریٹ 13 فیصد پہلی مرتبہ نہیں ہوا، 2008 اور 2010 میں بھی پالیسی ریٹ 13 فیصد ہوا تھا۔رضا باقر نے کہا کہ ہمارا فوکس ہے لوگوں کا روزگار بچایا جائے، اس کو مدنظر رکھ کر آئی ایم ایف سے بات کریں گے۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ مانیٹری پالیسی سے معیشت کو بڑی سپورٹ ہے، کورونا کے دوران اسٹیٹ بینک نے 250 ارب روپے کے سستے قرضے دیئے۔انہوں نے کہاکہ ہم نے مشکل فیصلے کیے ہیں اور ان فیصلوں کے نتائج آرہے ہیں، سپلائی چین درست ہونے سے بھی بہتری ہوگی۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے کہاکہ جتنا زیادہ زرمبادلہ ذخائر ہوں گے وہ ملک اتنا ہی زیادہ خود مختار ہوگا، گرتے ہوئے زرمبادلہ ذخائر پر آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑتا ہے، زرمبادلہ ذخائر معاشی خودمختاری اور آزادی فراہم کرتا ہے۔انہوں نے کہاکہ چند ماہ میں زرمبادلہ ذخائر 12.5 ارب ڈالر سے بڑھ گئے ہیں، معاشی صورتحال میں بہتری ہورہی ہے، اصلاحات کی وجہ سے چیزیں بہتر ہوتی نظر آرہی ہیں۔