اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)مقامی سطح پر بنائی جانے والی گاڑیوں پر اضافی ود ہولڈنگ ٹیکس لگانے کا فیصلہ ، قیمتوں میں 2 لاکھ روپے فی گاڑی تک کا اضافہ ہو گا۔ وزارت صنعت و پیداوار کے مطابق اس کا مقصد ملک سے اون پیمنٹ نظام کو ختم کرنا ہے۔
وزارت صنعت و پیداوار کا کہنا ہے کہ اس نظام کے تحت خریدار کو گاڑی کی قیمت سے اضافی پیسے ڈیلر کو دے کر گاڑی بک کرانا ہوتی ہے جو کہ اصل قیمت کے علاوہ ہوتی ہے۔ جس کا مقصد یہ بتایا جاتا ہے کہ اس طرح گاڑی کی عام وقت سے پہلے ڈیلیوری کو یقینی بنایا جاتا ہے۔اس حوالے سے وزارت نے فیصلہ کیا ہے کہ اگر کوئی خریدار مقامی سطح پر تیار ہونے والی خرید کر اسے 90 روز کے اندر اندر بیچتا ہے تو اسے اس پر اضافی ود ہولڈنگ ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔ خبر رساں ادارے کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ اس کیلئے وزارت 1000 سی سی تک کی گاڑیوں پر 50ہزار 1000 سے 2000 سی سی کی گاڑیوں پر ایک لاکھ جبکہ 2000 سے زائد سی سی کی گاڑیوں پر 2 لاکھ تک ود ہولڈنگ ٹیکس عائد کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔وفاقی کابینہ کے ایک اجلاس میں وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار حماد اظہر نے کہا تھا کہ گاڑیاں بنانے والی کمپنیاں کورونا وائرس کے باعث مشکلات کا شکار ہیں اور انہوں نے دوبارہ سے اون پیمنٹ کی وصولیاں کرنا شروع کر دی ہیں جس کو ہر حال میں روکا جانا چاہیے۔یہ بھی خبر ہے کہ اس پالیسی سے بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کو فی الحال مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے جبکہ اس کے علاوہ 2 اور 3 پہیوں والی گاڑیاں بھی اس پالیسی سے باہر ہوں گی۔