سٹیٹ بینک کی جانب سے قرضوں پر انحصار دگنا ہوگیا

10  اکتوبر‬‮  2020

کراچی(این این آئی) اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے زرمبادلہ کے ذخائر کو مستحکم رکھنے کے لیے غیر ملکی قرضوں پر انحصار دوگنا ہوگیا ہے اور مرکزی بینک کی جانب سے ملکی کمرشل بینکوں سے اب تک5 ارب 80 کرور ڈالرکا قرض لیا گیا ہے جس کے بعد 12 ارب ڈالرکے

زرمبادلہ کے ذخائر یہ ظاہر کرتے ہیں کہ ان میں زیادہ تر قرض شامل ہے۔مرکزی بینک سے جاری اعداد و شمار کے مطابق اگست کے اختتام تک اسٹیٹ بینک نے ایک معاہدے کے تحت کمرشل بینکوں سے5 ارب 77 کروڑ ڈالر قرض پر حاصل کیے ہیں۔ صرف6ماہ قبل جب حکومت پاکستان آئی ایم ایف کے پروگرام پر عمل پیرا تھی تو اس وقت اسٹیٹ بینک نے مستقبل کے سودوں کے تحت 2ارب 90 کروڑ ڈالر قرض کمرشل بینکوں سے لیا تھا جس میں1 ارب 60 کروڑ ڈالر طویل مدتی معاہدے کے تحت لیے گئے تھے۔ اس عرصے کے دوران اسٹیٹ بینک کی جانب سے مختصر مدت کے قرضہ جات کا حجم 4 ارب 50 کروڑ تھا جو گزشتہ چھ ماہ کے دوران 29 فیصد بڑھ چکا ہے۔اسٹیٹ بینک کی جانب سے مختصر مدت کے قرضوں پر انحصار اس بات کی جانب بھی اشارہ کرتا ہے کہ ملک کے خارجی مالی مسائل وزیر اعظم عمران خان کے دعووں کے برعکس ابھی بھی مشکلات میں ہی ہیں۔ رواں تجارتی خسارے میں نمایاں کمی کے باوجود اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخایر میں 3 ارب ڈالر کا اضافہ انہی مختصر مدت کے قرضوں کی بدولت ہوا ہے اور اسٹیٹ بینک اگر یہ قرض نہ لیتا تو زرمبادلہ کے زخایر کو سنگل ڈیجٹ میں آجانا تھا ۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…