سپر ہائی وے مویشی منڈی میں 21 سالہ باہمت لڑکی بھی جانور فروخت کرنے لگی

20  جولائی  2020

کراچی(این این آئی)سپر ہائی وے مویشی منڈی میں21سالہ لڑکی بھی جانور فروخت کرنے لگی جس کے کیمپ میں 7 لاکھ روپے تک کے جانور موجود ہیں، لڑکی جانوروں کی دیکھ بھال کے ساتھ خریداروں سے قیمتیں بھی طے کرتی ہے۔عائشہ غنی جہاں جانوروں کی فروخت کے لئے مردوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے وہیں جانوروں کی دیکھ بھال بھی کر رہی ہے، عائشہ غنی اپنے جانور

مویشی منڈی سمیت آن لائن بھی فروخت کر رہی ہے۔تفصیلاتکے مطابق کراچی گلشن اقبال کی رہائشی 21 سالہ عائشہ غنی نے جانوروں کی فروخت کے لیے مویشی منڈی میں کیمپ لگالیا، کیمپ میں 36 جانور موجود ہیں جن میں دو اور چار دانت کی گائے، بیل اور بچھڑے شامل ہیں۔ ان کی قیمتیں 1 لاکھ 30 ہزار روپے سے لے کر 7 لاکھ روپے تک ہیں۔عائشہ روزانہ صبح منڈی آکر اپنے جانوروں کی دیکھ بھال خود کرتی ہے، انہیں نہلانا، چہل قدمی کروانا، سجانا اور انہیں کھانا پلانا بھی خود کرتی ہے۔ منڈی آنے والے خریداروں کو جانوروں کی خصوصیات بتانے کے ساتھ ساتھ ان کی فروخت کے حوالے سے قیمتیں بھی طے کرلیتی ہے۔عائشہ اپنے جانور مویشی منڈی میں فروخت کرنے کے علاوہ آن لائن بھی فروخت کر رہی ہے۔ عائشہ غنی نے بتایا کہ ہماری 10 گائے فروخت ہوچکی ہیں، بڑے جانور ابھی کافی ہیں جو آہستہ آہستہ فروخت ہوجائیں گے، ہمارے پاس 1 لاکھ 30 ہزار روپے سے شروع ہو کر 7 لاکھ روپے تک کے جانور موجود ہیں، اس سال خریدار کم آرہے ہیں جس کی وجہ کام سست روی کا شکار ہے۔عائشہ کے مطابق ہمارے جانور آن لائن بھی فروخت ہوتے ہیں جہاں میں روزانہ آن لائن آکر جانوروں کی تصاویر بھی اپ لوڈ کرتی ہوں اور ان سے متعلق معلومات بھی پیش کرتی ہوں۔انہوں نے بتایا کہ خریدار کم قیمت میں اچھے جانور کی تلاش میں منڈی آتے ہیں، اس سال مہنگائی میں بہت اضافہ ہوا ہے اسی لیے قیمتیں بھی بہت زیادہ ہوگئی ہیں۔ عائشہ نے بتایا کہ یہ جانور چونکہ گھر کے پلے ہوئے ہیں اس لیے روٹی اور چاول وغیرہ بھی کھاتے ہیں تاہم ان کی بنیادی غذا چارہ ہے، ہر تین گھنٹے بعد یہ کھانا کھاتے ہیں، میں روزانہ منڈی آتی ہوں اور جانوروں کے ساتھ وقت گزارتی ہوں تاہم ان کی دیکھ بھال کے لیے یہاں ورکرز بھی رکھے ہوئے ہیں۔عائشہ نے کہا کہ اس سال پہلی بار میں یہ کام کر رہی ہوں، میں چاہتی ہوں کہ لڑکیاں بھی اس کام میں آگے آئیں، مشکلات تو بہت آتی ہیں لیکن میں معاشرے میں مقام بنانا چاہتی ہوں، لڑکیوں کو آگے بڑھنے میں بہت سے مسائل پیش آتے ہیں، میں نے پہلا قدم اٹھایا ہے امید ہے مجھے دیکھ کر مزید لڑکیاں اور خواتین بھی آگے آئیں گی۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…