سٹیٹ بینک کے احکامات نظر انداز، بینکوں نے صارفین کی چمڑی ادھیڑنا شروع کردی

25  اپریل‬‮  2020

اسلام آباد ( آن لائن)ملک بھر میں کرونا وائرس وباء کے پیش نظر لاک ڈائون کی وجہ سے جہاں لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے وہاں بینکوں اور ٹیلی کام کمپنیوں کی جانب سے صارفین کو سہولیات کی فراہمی کے بجائے بے جا تنگ کیا جارہا ہے ۔مشکل ترین حالات کے باوجود بینکوں کی جانب سے مارک اپ میں چھوٹ دینے کے بجائے پہلی والی شرح سے ہی وصولی جاری ہے جبکہ ٹیلی کام کمپنی (نیاٹیل) کی جانب سے بلوں کی ادائیگی نہ کرنے والے صارفین کے کنکشن کاٹنا شروع کر دیئے گئے ہیں ۔

تفصیلات کے مطابق دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی کرونا وباء سے متعدد چیلنجز درپیش ہیں ۔ملک کو اس وقت شدید معاشی اور غربت جیسے مسائل کا سامنا ہے ،حکومت پاکستان کی جانب سے گزشتہ ماہ گیس اور بجلی کے بلوں کی ادائیگیوں میں عوام کو رعایت دیتے ہوئے صارفین کو بل کو اقساط میں ادائیگی کیلئے واضح احکامات جاری کئے تھے اس کے ساتھ ساتھ سٹیٹ بینک آف پاکستان نے واضح ہدایات جاری کی تھیں کہ بیکنگ صارفین کی مشکلات کے پیش نظر ملک بھر میں بین مارک اپ میں چھوٹ دیں لیکن اس کے عکس بینکوں نے سٹیٹ بینک کی ہدایت کو نظر انداز کرتے ہوئے صارفین سے پہلی والی شرح سے ہی وصولی شروع کر دی ہے جس سے صارفین کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے ۔دوسری جانب ٹیلی کام کمپنی نیا ٹیل نے صارفین کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے ، لاک ڈائون کی وجہ سے لوگ گھروں میں بند ہیں انکے پاس پیسے بھی ختم ہیں جبکہ کمپنی نے اپنی من مانیاں شروع کررکھی ہیں اور صارفین کی مشکلات کی پرواہ کئے بغیر بل ادا نہ کر پانے والے صارفین کے کنکشنز کا ٹنا شروع کر دیئے ہیں ۔جبکہ دفاتر بند ہونے سے صارفین دھکے کھانے پر مجبور ہوگئے ہیں ۔متاثر ہ صارفین نے اعلی حکام سے اس صورتحال کا فوری نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…