لاہور( این این آئی )حکومت موجودہ حالات میں ایمنسٹی سکیمیں لائے ،کورونا کی وجہ سے معیشت کو پہنچنے والے ناقابل تلافی نقصان کے پیش نظر وفاق اور صوبوں میں ٹیکس اکٹھاکرنے والے اداروں کی ذمہ داریاں بڑھ گئی ہیں ،حکومت کو ٹیکس وصولی کے اہداف پر نظر ثانی کرتے ہوئے کئی گنا کمی کرنا پڑے گی ۔ ان خیالات کا اظہار چیئرمین کوارڈی نیشن کمیٹی آئی کیپ لاہور ٹیکس بار حسن علی قادری نے ٹیکس کنسلٹنٹس
اور تاجروں کے وفود سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے صرف پنجاب کی معیشت کو ابتدائی طور پر18کھرب روپے کے نقصان کا تخمینہ ہے جبکہ پورے ملک کو ہونے والے نقصان کا حجم کہیں زیادہ ہے ، کورونا وائرس تھمنے کے بعد حالات فوری کنٹرول میں نہیں آئیں گے بلکہ اس کے آفٹر شاکس آئیں گے جو معیشت کے لئے زیادہ خطرناک ہو سکتے ہیں ۔انہوںنے کہا کہ نہ صرف وفاقی بلکہ صوبائی حکومتوں کوبھی آئندہ مالی سال کی بجٹ سازی میں بھی شدید مشکلات کا سامنا ہوگا ۔ حکومت غیر ضروری اخراجات میں کٹ لگا کر وسائل کا رخ معیشت چلانے والے شعبوں کی طرف موڑیں بصور ت دیگر مالی معاملات چلانا مشکل ہو جائے گا۔ انہوںنے کہا کہ پنجاب ریو نیو اتھارٹی کی جانب سے مختلف سروسز کے لئے جون تک ٹیکس میں چھوٹ مثبت اقدام ہے ، ٹیکس اکٹھا کرنے والے ادارے اپنے افسران اور عملے کو پابند بنائیں کہ وہ مستقبل میں ٹیکس نوٹسز کی بجائے بالمشافہ ملاقاتیں کریں ،زور زبردستی والا رویہ چھوڑ کر دوستانہ ماحول کو پروان چڑھانا ہوگا تب حکومت کو ٹیکسز کی صورت میں آمدن ہو سکے گی ، حکومت موجودہ حالات میں ایمنٹی سکیمیں بھی لائے ۔