اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)کورونا وائرس کے باعث دنیا بھر کی صنعتوں کی پیداوار متاثر ہونے سے تیل کی مانگ میں بھی کمی آئی ہے جس کی وجہ سے عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتیں گذشتہ چند برسوں میں کم ترین سطح پر آگئی ہیں۔ عالمی منڈی میں تیل کی قیمت 1991ءکے بعد تاریخی کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہے ۔پاکستان میں تیل کی قیمت میں 25روپے تک کی کمی کا امکان ہے ۔
تفصیلات کے مطابق سعودی عرب اور روس کے درمیان تیل کے معاملے پر رسہ کشی کے نتیجے میں تیل کی قیمت25فیصد کم ہو کر 30سے 32ڈالر فی بیرل تک آ گئی ہے ۔ ذرائع نے کہا ہے کہ تیل کی عالمی منڈی میں قیمت گرنے سے اس کا اثر پاکستان پر بھی پڑے گا جس کا فائدہ عوام کو پہنچے گا ۔ ملک میں 25روپے تک فی لیٹر کمی متوقع ہے ۔ دوسری جانب ماہرین کے مطابق موجودہ صورتحال برقرار رہی تو پاکستان میں ڈیزل اور پیٹرول کی قیمت20 روپےفی لیٹر تک کم ہو سکتی ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر تیل کی قیمتیں موجودہ کم سطح پربرقرار رہیں تو معقول ٹیکس وصولیوں کے ساتھ یکم اپریل سے پاکستان میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت باآسانی20 روپے لیٹر تک کم کی جا سکتی ہے۔فرنس آئل کی قیمت میں کمی سے تیل پر چلنے والے بجلی گھروں سے بجلی کی فی یونٹ قیمت بھی گرسکتی ہے جب کہ سی این جی کی قیمت میں بھی 20 روپے فی کلو کمی ممکن ہے جس کے باعث صنعتوں کو بھی کم قیمت میں گیس دی جاسکتی ہے۔ایسی صورتحال میں ملک کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بہتر اور روپے کی قدر مستحکم ہو سکتی ہے اور پاکستان جیسے ملکوں میں مہنگائی میں کمی کا امکان پیدا ہوسکتا ہے۔