بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

گندم اور آٹے کا بحران سنگین صورت ااختیار کر گیا،پرچون میں آٹے کی فی کلو کس قیمت پر بیچاجانے لگا عوام نئی مشکل میں پھنس گئی

datetime 19  جنوری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

حیدرآباد(این این آئی)گندم اور آٹے کا بحران سنگین صورت ااختیار کر گیا، پرچون میں آٹے کی فی کلو قیمت 66 روپے سے تجاوز کر گئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں 5200 روپے فی 100 کلو تک پہنچ گئی ہے اور ابھی نئی گندم آنے میں ایک ماہ باقی ہے۔حیدرآباد اور آس پاس کے علاقوں میں آٹے کی شدید گرانی کا بحران کم ہونے کا نام نہیں لے رہا، کھلی مارکیٹ میں 100 کلو گندم کی بوری کے نرخ دو روز 200 روپے بڑھے ہیں

اور 5200 روپے ہو گئے ہیں اگر چہ وفاقی حکومت نے ملک بھر میں بحران کے شدت اختیار کرنے بعد گندم کی ڈیوٹی فری درآمد کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے جسے پہنچنے میں چند ہفتے لگیں گے اور سندھ جہاں ایک ماہ پہلے گندم کی کٹائی شروع ہوتی ہے یہاں بھی شدید سردی پڑنے کی وجہ سے قدرے تاخیر سے نئی گندم فروری میں مارکیٹ میں آئے گی،صوبائی وزیر اسماعیل راہو نے دعویٰ کیا ہے کہ ٹرانسپورٹ کی تین روزہ ہڑتال سے گندم کی ترسیل میں تاخیر ہوئی ہے، تین روز میں آٹے کی قیمت فی کلو 45 روپے تک ا ٓجائے گی لیکن اس پر عوام سمیت کوئی بھی اعتبار کرنے کے لئے تیار نہیں ہے، حکومت اور محکمہ خوراک سندھ ذخیرہ اندوزوں بڑے بیو پاریوں اور ناجائز منافع کمانے والوں کے خلاف اکتوبر سے کوئی موثر قدم اٹھانے میں ناکام رہے ہیں اور بری طرح عوام کا خون چوسا جا رہا ہے، گذشتہ سال وفاق سے فنڈز نہ ملنے اور سابقہ وافر ذخائر موجود ہونے کا بہانہ بنا کر سندھ حکومت نے کاشتکاروں سے گندم نہیں خریدی تھی جس کا گندم مافیا آٹا مافیا اور ذخیرہ اندوزوں نے بھرپور فائدہ اٹھایا تھا، کئی سال پہلے کی مقرر امدادی قیمت 1300روپے من کے مقابلے میں مجبور کاشتکاروں سے 1050 سے1200 فی من کی قیمت پر گندم خریدی تھی، اکتوبر سے اب تک کھلی مارکیٹ میں گندم کی قیمت میں تقریباً ایک ہزار روپے کا اضافہ ہو گیا ہے، اس وقت 100 گندم کی قیمت 5200 تک پہنچ گئی ہے، محکمہ خوراک کے گوداموں سے لاکھوں بوری گندم خورد برد کرنے میں ملوث افسران کے خلاف کوئی موثر قانونی کاروائی سے گریزاں ہے کیونککہ اس میں حکومت اور افسر شاہی کے بڑے نام بھی آتے ہیں

اس کا نتیجہ یہ ہے گندم کے وسیع ذخائر موجود ہونے کے دعوے ہوا ہو چکے ہیں جو گندم موجود ہے وہ بھی منصفانہ طور پر فلور ملوں اور چکیوں کو نہیں دی جا رہی، فلور ملیں چونکہ میدہ سوجی بھوسی سے بڑا منافع کماتی ہیں اور پھر آٹا بھی زیادہ ہوٹلوں تندوروں کارخانوں کو مہنگا فروخت کرتی ہیں اس لئے ان سے محکمہ خوراک کے افسران کو زیادہ کمیشن ملتا ہے اسی لئے فلور ملز کو

رعائتی گندم وافر دی جاتی ہے اور چکی مالکان کو طلب کے مقابلے میں 20 فیصد کے قریب ہی جاری ہوتی ہے جبکہ شہروں قصبوں میں آبادی کی اکثریت چکیوں سے آٹا لیتی ہے، چکی مالکان جہاں کئی ماہ سے محکمہ خوراک اور انتظامیہ کے اعلیٰ افسران سے رعائتی گندم کا کوٹہ بڑھانے کے لئے احتجاج کر رہے ہیں وہیں کنکریاں اور مٹی ملی گندم فراہم کئے جانے پر بھی سخت برہم ہیں، محکمہ خوراک کے

افسران نے گوداموں پر ایسی گندم تبدیل کرنے کی یقین دھانی کرائی تھی مگر اس پر پوری طرح عمل نہیں ہو رہااور خراب گندم کا آٹا ضائع ہونے سے چکی مالکان مالی نقصان اٹھا رہے ہیں، مہنگا خراب آٹا ملنے پر شہری بھی پریشان ہیں، سندھ حکومت اور وفاقی حکومت کی ناقص پالیسیوں اور غفلت کی وجہ سے بدترین مہنگائی کے دور میں آٹا بھی عام شہریوں کی پہنچ سے دور ہو رہا ہے، درآمدی یا نئی گندم

مارکیٹ میں آنے پر قیمتیں کم ہونے کی توقع کی جا سکتی ہے لیکن ابھی ایک ماہ شہری شائد اسی طرح لٹتے رہیں گے،کاشتکاروں میں بھی سخت مایوسی پائی جاتی ہے کیونکہ نئی فصل آنے والی ہے اور وفاقی حکومت اور سندھ حکومت گندم کی امدادی قیمت اور خریداری کا ہدف مقرر کرنے کے لئے ابھی کاشتکار تنظیموں کی قیادت سمیت اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت بھی شروع نہیں کی۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…