تہران (این این آئی)ایران کے عراق میں امریکی فورسز پر میزائل حملوں کے بعد ایشیا اور امریکی اسٹاک مارکیٹوں میں مندی اور تیل اور سونے کی قیمتوں میں اضافہ دیکھا گیا۔اسٹاک مارکیٹوں میں مندی اور سونے اور تیل کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ مشرق وسطیٰ میں کی صورتحال پر سرمایہ کاروں میں پیدا ہونے والی تشویش کو ٹھہرایا جارہا ہے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق پرتھ میں اسٹاک بروکر ہاؤس آگوناٹ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر جیمز مک گلیو کا کہنا تھا کہ مبالغہ آمیز اقدامات سامنے آرہے ہیں جو اتار چڑھاؤ کی وجہ سے ہے، مارکیٹس غیر یقینی صورتحال سے نفرت کرتی ہیں، یہ ایک پرانی کہاوت ہے لیکن موجودہ صورتحال میں یہ یقینی طور پر درست ہے،ان کا کہنا تھا کہ مارکیٹ خطرات کی قیمت اٹھا سکتی ہیں لیکن وہ غیر یقینی صورتحال کی قیمت نہیں اٹھا سکتی ہیں۔ایس ایس سی آئی کے انڈیکس برائے ایشیا پیسفک کے مطابق جاپان کے علاوہ شیئرز دن کے آغاز پر 1 فیصد گرنے کے بعد تاہم کچھ دیر کے بعد اس میں مزید 0.5 فیصد کمی آئی۔چین کی بلو چپ سی ایس آئی 300 انڈیکس میں بھی 0.48 فیصد کمی دیکھی گئی۔جاپان کے نکئی میں 1.29 فیصد کمی آئی، آسٹریلوی شیئر مارکیٹ میں 2 فیصد اور امریکا کے ایس اینڈ پی 500 ای منی اسٹاک فیوچرز میں 1.7 فیصد کمی آنے کے بعد مزید 0.28 فیصد کمی آئی ہے۔سنگاپور میں ایشیا پیسفک کے اکانومسٹ روب کارنیل کا کہنا تھا کہ ایران اور امریکا کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافے سے مارکیٹ میں منفی رجحان میں طویل ہوسکتا ہے۔دوسری جانب ڈالر انڈیکس پر یورو 0.04 فیصد کمزور ہوا۔عالمی منڈیوں کے بینچ مارک برینٹ کروڈ میں تیل کی قیمتوں میں 3 ڈالر فی بیرل تک اضافہ ہوا۔
برینٹ کروڈ دن کے آغاز 0.73 ڈالر اضافے کے ساتھ 69.02 ڈالر پر ہوا تھا تاہم بعد ازاں اس میں 3.48 ڈالر اضافہ دیکھنے میں آیا جس کے بعد اس کی قیمت 71.75 ڈالر ہوگیا۔دوسری جانب عالمی منڈی میں سونے کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آیا جہاں سونے کی قیمت 1600 ڈالر فی اونس ہوگئی ہے۔حالیہ حملوں کے بعد سرمایہ کار اپنے اثاثوں کو محفوظ بنانے کی کوششیں کر رہے ہیں۔