اسلام آباد( آن لائن )ایشیائی ترقیاتی بینک(اے ڈی بی) نے کہاہے کہ تجارت اورسرمایہ کاری میں کمی کی وجہ سے ایشیائی خطے کی معیشتوں کے لیے خطرات بڑھ رہے ہیں۔ یہ بات بینک نے ایشین ڈویلپمنٹ آئوٹ لک 2019 کے نام سے اپنی رپورٹ میں کہی ہے۔
رپورٹ میں کہاگیاہے کہ خطے میں اقتصادی بڑھوتری کاعمل جاری ہے تاہم تجارت اورسرمایہ کاری میں کمی کی وجہ سے ایشیائی ممالک کی معیشتوں کیلئے خطرات بڑھ رہے ہیں، 45 ممالک میں رواں سال معاشی بڑھوتری کی شرح 5.4 فیصد اورآئندہ سال 5.5 فیصد رہنے کی توقع ہے۔رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ امریکہ چین تجارتی کشیدگی اورایشیائی خطے کی بڑی معیشتوں بشمول چین،بھارت، کوریا، سنگاپور اورتائیوان میں میں سست روی کی وجہ سے پہلے سے مقرر کردہ پیشن گوئیوں میں ردوبدل کیاگیاہے۔رپورٹ میں ہانگ کانگ، چین، جنوبی کوریا، سنگاپور اور تائیوان میں رواں اورآئندہ سال کیلئے اقتصادی بڑھوتری کی شرح 6 فیصد تک رہنے کی توقع ظاہرکی گئی ہے۔بینک کے چیف اکانومسٹ یاسویوکی ساوادا نے بتایا کہ چین اورامریکا کے درمیان تجارتی کشیدگی 2020 میں بھی جاری رہنے کا امکان ہے اس صورتحال کے تناظر میں نہ صرف ایشیائی بلکہ عالمی معیشیتوں بارے اندازوں میں تبدیلی ہوسکتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تجارت اورسرمایہ کاری سے متعلق سرگرمیوں میں کمی اقتصادی سست روی اوربڑھوتری کے اندازوں میں کمی کے بنیادی وجوہات میں شامل ہیں،پالیسی سازوں کو ان امورکا قریبی جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔ رپورٹ میں جنوبی ایشیا کے خطے کیلئے جاری سال میں بڑھوتری کا اندازہ 4.5 اورآئندہ سال کیلئے 4.7 فیصد لگایاگیاہے۔