واشنگٹن( آن لائن )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں تیل کی دو تنصیبات پر حملوں کے فوری بعد تیل کی قیمتوں میں زیادہ اضافہ نہیں ہوا. وائٹ ہاس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا قیمتیں بہت زیادہ بلند نہیں ہوئیں اور ہمارے پاس تیل کے ضخیم محفوظ ذخائر ہیں۔
ہم ان میں سے ایک چھوٹا حصہ فراہم کر سکتے ہیں اور دیگر ممالک بھی رسد کو بڑھا سکتے ہیں اس طرح فوری طور پر قیمتوں میں کمی لائی جا سکتی ہے یہ کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہے.سعودی نشریاتی ادارے کے مطابق متحدہ عرب امارات کے وزیر توانائی و صنعت سہیل المزروعی نے کہا ہے کہ ارامکو تیل تنصیبات پرحملوں کے بعد سعودی عرب کی حکومت کے ساتھ تیل کی سپلائی کے لیے ہرممکن تعاون کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ تیل کی رسد میں کسی بھی دور کرنے کے لیے اور کسی بھی ہنگامی صورت سے نمٹنے کے لیے سعودی عرب کے ساتھ یقینی تعاون کیا جائے گا.ابو ظہبی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے زیر اہتمام اجلاس کے موقع پر انہوں نے بتایا کہ آرامکو تنصیبات پر حملوں فوری بعد ہم نے سعودی عرب کی حکومت سے رابطہ کیا ہے. انہوں نے کہا کہ اس دہشت گردی کے واقعے کے نتائج پر قابو پانے کے لیے سعودی عرب کی قابلیت پر اپنے اعتماد ہی سعودی عرب عالمی توانائی کے میدان میں اہم اور موثر ملک ہے جو تیل کی کل پیداوار کا 10 فی صد فراہم کرتا ہے ۔سعودی عرب میں تیل کی تنصیبات پر کسی بھی قسم کی تخریبی کارروائی عالمی سطح پر توانائی مارکیٹ کو متاثر کرتا ہے.ایک سوال کے جواب میں المزروعی نے کہا کہ اوپیک کا ہنگامی اجلاس طلب کرنے کی بات قبل از وقت ہے۔
ہنگامی اجلاس صرف سعودی عرب کی درخواست پر بلایا جاسکتا ہے متحدہ عرب امارات اوپیک کے اجلاس میں ہونے والے فیصلوں پرعمل درآمد یقینی بنائے گا. انہوں نے سعودی عرب کی امدادی ٹیموں کی طرف سے آرامکو تنصیبات میں لگنے والی آگ پر جلد از جلد قابو پانے کی کوششوں کو سراہا اور کہا ریسکیو آپریشن سے سعودی عرب کی کسی بھی مشکل سے نمٹنے کی صلاحیت کی عکاسی ہوتی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کے پاس ذخیرہ شدہ تیل کی وافرمقدار موجود ہے ضرورت پڑنے پر اسے استعمال میں لایا جائے گا. دوسری جانب زمینی حقائق اس سے بہت مختلف ہیں عالمی منڈی میں پیر کے روز خام تیل کی قیمتیں تقریبا 15% اضافے کے ساتھ بند ہوئیں اس طرح برینٹ کروڈ آئل کی قیمتوں میں 30 برس کے دوران ایک دن میں ہونے والا سب سے بڑا اضافہ اور کاروبار میں ریکارڈ حجم دیکھنے میں آیا ۔
واضح رہے کہ سعودی ارامکو کی دو تنصیبات پر حملوں کے بعد مملکت کی تیل کی پیداوار کم ہو کر آدھی رہ گئی تھی.گزشتہ روز برنٹ کروڈ آئل کے مستقبل کے سودوں کی قیمت 8.8 ڈالر بڑھ کر 69.02 ڈالر تک پہنچ گئی اس طرح قیمتوں میں 14.6% کا اضافہ ہوا جو 1988 کے بعد ایک دن میں ہونے والا سب سے بڑا اضافہ ہے. گزشتہ روزروز کاروبار کے حجم میں بھی ریکارڈ اضافہ ہوا اور برنٹ کروڈ آئل کی 20 لاکھ سے زیادہ لاٹوں کا کاروبار ہوا.
انرجی مارکیٹ کے تجزیہ کار ٹونی ہیڈرک کے مطابق سعودی تیل کی تنصیبات پر حملے نے مارکیٹ کو شدید دھچکا پہنچایا اس لیے رسد سے زیادہ طلب پر توجہ مرکوز رہی. تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ غیریقینی صورتحال کی وجہ سے کئی ممالک نے تیل کی خریداری بڑھا دی ہے جس کی وجہ سے قیمتوں میں اضافے کے باوجود عالمی منڈیوں میں اچانک تیزی دیکھی جارہی ہے۔