منگل‬‮ ، 21 جنوری‬‮ 2025 

آئی سی ٹی کے شعبہ پر عائد ٹیکس کم کئے جائیں،میاں زاہد حسین

datetime 9  اگست‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی)پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ،بزنس مین پینل کے سینئر وائس چیئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ پاکستان میں غربت کے خاتمہ کے لئے خوا تین، طلبہ اور اسمال ٹریڈرز کو انٹرنیٹ کی مفت فراہمی کے ساتھ ساتھ موبائل فونز کو تعلیم کیلئے بھی استعمال کیا جائے جس کیلئے اس شعبہ پرعائد محاصل کم کرنا ہونگے

۔پاکستان میں15کروڑ افراد موبائل فون استعمال کرتے ہیں ، براڈ بینڈ استعمال کرنے والے صارفین ساڑھے 55ملین سے متجاوز ہیں جبکہ 2020تک برا ڈ بینڈ کے استعمال میں 44فیصد اضا فہ متوقع ہے جس سے جی ڈی پی میں 4.1فیصدتک اضا فہ ہو سکتا ہے ۔چین ستر کروڑ افراد کو غربت سے نکال چکا ہے اور 2020 تک غربت کے مکمل خاتمے کے لئے پر عزم ہے جس میں انٹرنیٹ نے بنیادی کردار ادا کیا ہے۔ میاں زاہد حسین نے بز نس کمیونٹی سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان کو چین کے تجربہ سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے جہاں دور دراز علاقوں کے رہنے والے لوگ اپنی مصنوعات ملک بھر اور دیگر ممالک میں روشناس کرواتے ہیںجبکہ ترقی پذیر علاقوں کے اسکولوں کو بھی ہائی سپیڈ انٹرنیٹ سے منسلک کر دیا گیا ہے جس سے تعلیمی نظام میں انقلاب آ گیا ہے۔اسکے علاوہ انٹرنیٹ کی وجہ سے صنعت، زراعت اور صحت کے شعبوں میں بھی زبردست ترقی ہوئی ہے ۔چین میں5G کی وجہ سے نہ صرف80 لاکھ نئی نوکریاں پیدا کی جا رہی ہیں جبکہ تین سال کے اندر اندر ملک بھر میںفائیو جی کی سہولت متعارف کروانے پر غور کیا جا رہا ہے۔پاکستان بھی انٹرنیٹ انفراسٹرکچر کو بہتر بنا کر ترقی کی رفتار بڑھا نے کے علاوہ غربت میں کمی لا سکتا ہے جس کے لئے نجی شعبہ کو مراعات دینے ، کمپنیوں اور صارفین کے لئے ٹیکس کم کرنے کی ضرورت ہے۔انھوں نے کہا کہ پاکستان میں اس شعبہ میں سرمایہ کاری کرنے والوں کو درجنوں اداروں سے مختلف قسم کی اجازت درکار ہوتی ہے جبکہ انکے مطالبات بھی ختم ہونے کا نام نہیں لیتے جس سے سرمایہ کاروں میں مایوسی پھیلتی ہے۔انھوں نے کہا کہ موبائل فون بھی ملکی ترقی اور غربت کے خاتمہ میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، اس لئے ان پر عائد محاصل کو بھی کم کرنے کی ضرورت ہے جبکہ ٹیلی کام کمپنیوں

کو بھی ا نٹرنیٹ کا معیار بہتر بنانے کی ہدایت کی جائے۔موبائل فون مینوفیکچرنگ کے حوالے سے نومبر2017میں پانچ کمپنیوں نے پاکستان میں اسمبلی لائن کے سیٹ اپ کے لئے پی ٹی اے کو درخواست دی تھی تاہم تا حال پاکستان میں موبائل فون مینوفیکچرنگ شرو ع نہیں ہو سکی۔حکومت اور سرمایہ کاروں کو تجویز دیتے ہوئے میاں زاہد حسین نے کہا کہ موبائل فون اور انٹرنیٹ آلات کی مینوفیکچرنگ پر توجہ

دینے کی ضرورت ہے تاکہ اس سیکٹرکی درآمدات میں کمی کے ذریعے سے بیلنس آف ٹریڈ کومثبت کیا جاسکے۔ جو کام چین کر سکتا ہے وہ پاکستان بھی کر سکتا ہے جس کے لئے کاروباری آسانیوں، قوانین کو سہل بنانے، ٹیکنالوجی پارک قائم کرنے ، ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ اور ایک موثر ایکشن پلان کی ضرورت ہے جو وزیر اعظم عمران خان کے غربت کے خاتمے کے فیصلے کے عین مطابق ہے۔

موضوعات:



کالم



ریکوڈک میں ایک دن


بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…