لاہور(این این آئی)پاکستان کارپٹ مینو فیکچررزاینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن نے زیر ریٹنگ رجیم ختم کرنے کے فیصلے پر وزیر اعظم عمران خان، مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ، وزیر مملکت ریو نیو حماداظہر اور مشیر تجارت عبد الرزاق دائود کے نام لکھے گئے کھلے خط میں کہا ہے کہ حکومت برآمدی شعبوں کے مطالبات کو یکسر نظر انداز کرنے کی بجائے ملاقات کرکے ہمارے تحفظات سے آگاہی حاصل کرے۔
کارپٹ انڈسٹری پہلے ہی شدید مشکلات کا شکار ہے اور17فیصد سیلز ٹیکس کے نفاذ سے مارکیٹ میں موجود سرمایہ بالکل ختم ہو نے سے ہمارا کاروبار منجمد ہو جائے گا۔ ایسوسی ایشن کے قائمقام سینئر وائس چیئرمین کامران رضی ، کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے چیئرپرسن پرویز حنیف ،سینئر مرکزی رہنما عبد الطیف ملک ، سینئر ممبر ریاض احمد ، سعید خان کی جانب سے لکھے گئے کھلے خط میں کہا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے معیشت کی ترقی کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات کو سراہتے ہیں لیکن بعض ایسے فیصلے بھی کئے گئے ہیں جن سے بجائے فائدے کے نقصان ہونے کا اندیشہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ زیر وریٹنگ رجیم ختم کر کے 17فیصد سیلز ٹیکس کا نفاذ پہلے سے تباہ حال انڈسٹری کو بالکل ختم کرنے کا سبب بنے گا۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ وزیر اعظم عمران خان اپنی زیر صدارت اپنی معاشی ٹیم کے ہمراہ برآمدی شعبوں سے ہنگامی میٹنگ کر کے ہمارے مطالبات کو سنیں ، ہم ہمیں قائل کریں گے کہ اس فیصلے سے ہماری برآمدات کو کس قدر نقصان ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ برآمدی شعبوں کی ریٹیل میں فروخت ہونے والی مصنوعات پر ضرور ٹیکس لیا جائے لیکن اس کے لئے ایک طریق کار بنانے کی ضرورت ہے ۔ نئے فیصلے سے آڈٹ اورریفنڈ کی پیچیدگیاں پیدا ہو جائیں گی جس سے ہمارا کاروبار بالکل منجمد ہو جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں قوی امید ہے کہ وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اقتصادی ٹیم ہمارے مطالبات کو زیر غو رر لائے گی اور اس حوالے سے ملاقات کر کے ہمارے تحفظات کو سناجائے گا ۔