کراچی(این این آئی)ملک سے سونے کے زیورات ظاہر کرکے مصنوعی جیولری برآمد کرنے اور بھارت سمیت دیگر ہمسایہ ممالک کو بڑے پیمانے پر سونا اسمگل کرنے کی مد میں قومی خزانے کو مجموعی طور پر 2.706 ٹریلین روپے کا نقصان پہنچانے کا انکشاف ہوا ہے۔
اسٹیٹ بینک نےسونے کی درآمد کیلیے غیر ملکی کرنسی میں ادائیگیاں صرف انٹربینک مارکیٹ کے ذریعے کرنے کی تجویز دیدی ہے اور ایف بی آر نے سونے کی اسمگلنگ روکنے کیلیے آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں سونے کی درآمد کیلیے متعارف کرائی جانیوالی دونوں رعایتی اسکیمیں بند کرنے اور سونے کی درآمد پر پاکستان میں بھی بھارت میں رائج ڈیوٹی و ٹیکسوں کے برابرڈیوٹی و ٹیکس عائد کرنے کی تجویز کا جائزہ لیناشروع کردیا ہے۔درآمدی سونے سے تیار کردہ زیورات کی برآمد پر ڈیوٹی ڈرا بیک کی سہولت دینے کی تجویز بھی زیر غور ہے جبکہ سونے کی درآمد کیلیے نیلامی کیلیے لائسنس جاری کرنیکی تجویز بھی زیر غور ہے تاکہ صرف اچھی ساکھ کی حامل مالی طور پر مستحکم بڑے درآمد کنندگان سونے کی درآمد کرسکیں۔ دستاویز کے مطابق ریجنل ٹیکس آفس ٹو کراچی کی جانب سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)کو رپورٹ بھجوائی گئی ہے جس میں زیورات کی برآمدات کے فروغ کیلیے متعارف کروائی جانیوالی امپورٹ کم ایکسپورٹ پالیسی کے بڑے پیمانے پر غلط استعمال کے انکشافات کیے گئے ہیں۔