کراچی(این این آئی)انٹر بینک میں ڈالر کی قدر بڑھنے سے ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات میں اضافے کا امکان تو ظاہر کیا جا رہا ہے تاہم ڈالر کی قیمت میں اس سے قبل بھی اضافہ ہواتھا مگر سرکاری اعدادو شمار کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی دس ماہ جولائی تا
اپریل کے دوران ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات میں اضافہ نہیں ہوسکا اور ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات 11ارب10کروڑ ڈالر تک محدود رہیں، تاہم اس عرصے میں حکومتی اقدامات کے باعث ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹر میں بہتری آئی ہے لیکن یہ بہتری اسپننگ سیکٹر کی خراب کارکردگی کے سبب برآمدات میں اضافہ نہیں کرسکی ۔ ٹیکسٹائل ماہرین کاکہناہے کہ زیرتبصرہ عرصے میں ڈالر کی قیمت بڑھنے سے ویلیو ایڈڈ سیکٹر کی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے ، اب ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پرہونے سے ویلیو ایڈ ڈٹیکسٹائل کی برآمدات میں مزید اضافہ ہوگا مگر بجلی وگیس کی قیمتوں میں اضافے اور قرضوں کی شرح سود بڑھنے سے پیداواری لاگت بڑھے گی جس سے برآمدات میں اضافہ محدود رہے گا۔ ماہرین کاکہناہے کہ قرضوں کی شرح سود میں ڈیڑھ فیصد اضافے اور بجلی وگیس کے نرخوں میں مزید اضافے سے قرضوں میں جکڑے ہوئے اسپننگ سیکٹر کو شدید مارپڑے گی اور اس کی برآمدات میں مزید کمی کاامکان ہے۔