ہفتہ‬‮ ، 24 مئی‬‮‬‮ 2025 

گاڑیوں میں ایل پی جی سلنڈر پھٹ رہے ہیں، سی این جی کیخلاف کاروائی کیوں کی جا رہی ہے : آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایش

datetime 20  مئی‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی)آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کے مرکزی چیئرمین بریگیڈئیر (ر) افتخار احمد نے کہا ہے کہ پبلک ٹرانسپورٹ میں ایل پی جی سلنڈر پھٹنے کے واقعات اور قیمتی جانی و مالی نقصانات افسوسناک ہیں، ہم کشمور حادثہ کے متاثرین کے غم میں برابر کے شریک ہیں، ان حادثات کی وجہ سلنڈروں میں ایل پی جی کا غیر قانونی استعمال ہے جو انتظامیہ کی کمزوری کی وجہ سے بلا روک ٹوک جاری ہے۔

کشمور حادثہ کے بعد ملک بھر میں گاڑیوں سے سی این جی سلنڈر اتارنے کی غیر قانونی مہم شروع کر دی گئی ہے جسکی مزمت کرتے ہیں،اوگرا ہمارے کاروبار کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے اقدامات کرے۔ بریگیڈئیر (ر) افتخار احمدنے اپنے ایک بیان میں کہا کہ آج تک ملک میں سی این جی سلنڈر پھٹنے کا کوئی واقعہ نہیں ہوا اور ایل پی جی حادثات کا ملبہ بھی سی این جی کے شعبہ پر ڈالا جاتا ہے ۔سرکاری ادارے اپنی نا اہلی چھپانے کے لئے حادثات کی اصل وجہ کو دور کرنے کے بجائے ایک جائز اور قانونی کاروبار کے خلاف مہم شروع کر دیتے ہیں حالانکہ اوگرا نے 26 دسمبر 2013 کو ایل پی جی قوانین میں ترمیم کر کے ٹرانسپورٹ میں ایل پی جی سلنڈر لگوانے کو غیر قانونی قرار دیا تھا مگر ان احکامات پر عمل درامد نہیں ہو سکا۔ ایل پی جی بلند شعلے والی گیس ہے، یہ ہوا سے بھاری ہوتی ہے اس لئے لیک ہونے کی صورت میں گاڑی میں بھر کر نقصان کا سبب بنتی ہے جبکہ سی این جی ہوا سے ہلکی ہوتی ہے اورلیکج کی صورت میں زیادہ پریشر کی وجہ سے گاڑی سے باہر نکل جاتی ہے۔ اسکے علاوہ ایل پی جی کو گاڑیوں میں استعمال کرنے کیلئے سی این جی کٹ میں ردوبدل کرنا پڑتا ہے جو خطرناک ثابت ہوتا ہے جسکی روک تھام ضروری ہے۔ انھوں نے کہا کہ انسانی جانوں کے زیاں کے ذمہ دار وہ لوگ ہیں جومعمولی فائدے کیلئے ایل پی جی کو بطور ایندھن استعمال کر رہے ہیں جبکہ موٹر وے پولیس، ٹریفک پولیس، ٹرانسپورٹ ادارے اور ضلعی انتظامیہ بھی انکے جرم میں برابر کے شریک ہیں۔ پاکستان میں کبھی کوئی سی این جی سلنڈر نہیں پھٹا ، جو بھی حادثات ہوئے ہیں وہ غیر معیاری سلنڈر اور ایل پی جی کو بطور ایندھن استعمال کرنے کہ وجہ سے ہوئے ہیں ۔ زیادہ تر حادثات ان علاقوں میں ہوتے ہیں جہاں ٹریفک پولیس بدعنوان ہے

اور ٹرانسپورٹ مافیا سے ملی ہوئی ہے ۔ برگیڈئیر (ر) افتخار احمدنے کہا کہ متعلقہ اداروں نے کبھی اوگرا کے احکامات پر عمل درامد نہیں کروایا جسکی وجہ سے ٹرانسپورٹ میں ایل پی جی کا استعمال بڑھتا جا رہا ہے جو عوام کے جان و مال کیلئے بڑا خطرہ ہے۔ انھوں نے حکومت سے اپیل کی کہ عوام کے جان و مال کی حفاظت کیلئے اپنے احکامات پر عمل درامد کروائے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



نیوٹن


’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…