اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

گاڑیوں میں ایل پی جی سلنڈر پھٹ رہے ہیں، سی این جی کیخلاف کاروائی کیوں کی جا رہی ہے : آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایش

datetime 20  مئی‬‮  2019 |

لاہور(این این آئی)آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کے مرکزی چیئرمین بریگیڈئیر (ر) افتخار احمد نے کہا ہے کہ پبلک ٹرانسپورٹ میں ایل پی جی سلنڈر پھٹنے کے واقعات اور قیمتی جانی و مالی نقصانات افسوسناک ہیں، ہم کشمور حادثہ کے متاثرین کے غم میں برابر کے شریک ہیں، ان حادثات کی وجہ سلنڈروں میں ایل پی جی کا غیر قانونی استعمال ہے جو انتظامیہ کی کمزوری کی وجہ سے بلا روک ٹوک جاری ہے۔

کشمور حادثہ کے بعد ملک بھر میں گاڑیوں سے سی این جی سلنڈر اتارنے کی غیر قانونی مہم شروع کر دی گئی ہے جسکی مزمت کرتے ہیں،اوگرا ہمارے کاروبار کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے اقدامات کرے۔ بریگیڈئیر (ر) افتخار احمدنے اپنے ایک بیان میں کہا کہ آج تک ملک میں سی این جی سلنڈر پھٹنے کا کوئی واقعہ نہیں ہوا اور ایل پی جی حادثات کا ملبہ بھی سی این جی کے شعبہ پر ڈالا جاتا ہے ۔سرکاری ادارے اپنی نا اہلی چھپانے کے لئے حادثات کی اصل وجہ کو دور کرنے کے بجائے ایک جائز اور قانونی کاروبار کے خلاف مہم شروع کر دیتے ہیں حالانکہ اوگرا نے 26 دسمبر 2013 کو ایل پی جی قوانین میں ترمیم کر کے ٹرانسپورٹ میں ایل پی جی سلنڈر لگوانے کو غیر قانونی قرار دیا تھا مگر ان احکامات پر عمل درامد نہیں ہو سکا۔ ایل پی جی بلند شعلے والی گیس ہے، یہ ہوا سے بھاری ہوتی ہے اس لئے لیک ہونے کی صورت میں گاڑی میں بھر کر نقصان کا سبب بنتی ہے جبکہ سی این جی ہوا سے ہلکی ہوتی ہے اورلیکج کی صورت میں زیادہ پریشر کی وجہ سے گاڑی سے باہر نکل جاتی ہے۔ اسکے علاوہ ایل پی جی کو گاڑیوں میں استعمال کرنے کیلئے سی این جی کٹ میں ردوبدل کرنا پڑتا ہے جو خطرناک ثابت ہوتا ہے جسکی روک تھام ضروری ہے۔ انھوں نے کہا کہ انسانی جانوں کے زیاں کے ذمہ دار وہ لوگ ہیں جومعمولی فائدے کیلئے ایل پی جی کو بطور ایندھن استعمال کر رہے ہیں جبکہ موٹر وے پولیس، ٹریفک پولیس، ٹرانسپورٹ ادارے اور ضلعی انتظامیہ بھی انکے جرم میں برابر کے شریک ہیں۔ پاکستان میں کبھی کوئی سی این جی سلنڈر نہیں پھٹا ، جو بھی حادثات ہوئے ہیں وہ غیر معیاری سلنڈر اور ایل پی جی کو بطور ایندھن استعمال کرنے کہ وجہ سے ہوئے ہیں ۔ زیادہ تر حادثات ان علاقوں میں ہوتے ہیں جہاں ٹریفک پولیس بدعنوان ہے

اور ٹرانسپورٹ مافیا سے ملی ہوئی ہے ۔ برگیڈئیر (ر) افتخار احمدنے کہا کہ متعلقہ اداروں نے کبھی اوگرا کے احکامات پر عمل درامد نہیں کروایا جسکی وجہ سے ٹرانسپورٹ میں ایل پی جی کا استعمال بڑھتا جا رہا ہے جو عوام کے جان و مال کیلئے بڑا خطرہ ہے۔ انھوں نے حکومت سے اپیل کی کہ عوام کے جان و مال کی حفاظت کیلئے اپنے احکامات پر عمل درامد کروائے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…