اتوار‬‮ ، 02 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

پاکستان فرنیچر کونسل نے وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد کو بجٹ تجاویز پیش کردیں : چیف ایگزیکٹو پی ایف سی

datetime 20  اپریل‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ( این این آئی )پاکستان فرنیچر کونسل (پی ایف سی) کے چیف ایگزیکٹو میاں کاشف اشفاق نے ملک کے فرنیچر پروڈیوسرز کی جانب سے وفاقی بجٹ 2019-20 کے لئے بجٹ تجاویز وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد کو پیش کردیں،ان بجٹ تجاویز میں فرنیچر برآمدات کو فروغ دینے کے لئے فنڈز مختص کرنے کے علاوہ فرنیچر سیکٹر کو مکمل صنعت کی حیثیت دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

یہ بات میاں کاشف اشفاق نے ہفتہ کو پی ایف سی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس میں بتائی۔ انہوں نے کہا کہ فرنیچر سیکٹر کے تحفظ کے لئے مثبت فیصلوں اور پالیسیوں کی ضرورت ہے تاکہ یہ صنعت درست طور پر آگے بڑھ سکے۔ اس وقت ہم قیمتوں اور ماہر لیبر کی دستیابی کے مسائل کی وجہ سے چائنیز مارکیٹ سے مقابلہ نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے اس سلسلے میں حکومت کے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا اور کہا کہاس شعبے کو مستحکم بنانے کے لئے آئندہ بجٹ میں مراعات دی جائیں گی۔ میاں کاشف اشفاق نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ فرنیچر کی برآمدات کے فروغ کے لئے اس شعبے کو انڈسٹری کا درجہ دینے کے علاوہ کاریگروں کی تربیت اور فرسودہ مشینری کو جدید مشینری سے تبدیل کرنے کے لئے مالی پیکیج کا اعلان کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مارکیٹ کے حالات سے مکمل آگاہی اور اس صنعت کی ضروریات کو پورا کرنے، اس کے تحفظ، ترقی اور فروغ کے لئے اس شعبے کے ساتھ زیادہ قریبی رابطے استوار کرے تو بہتر نتائج بآمد ہو سکتے ہیں۔ حکومت اس شعبہ کے فروغ کیلئے دنیا بھر میں کاروباری و تجارتی میلوں میں شرکت کے طریق کار کو سہل اور اس مقصد کیلئے گرانٹس کے حصول میں آسانیاں پیدا کرے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تقریباً چار ارب روپے کا فرنیچر درآمد کرتا ہے جبکہ اس کی برآمدات صرف 70 کروڑ روپے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر بین الاقوامی مارکیٹوں تک رسائی کیلئے فرنیچر مینوفیکچررز اور برانڈز کو مطلوبہ معاونت فراہم کی جائے تو یہ صنعت ملکی معیشت میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے اور فرنیچر مصنوعات عالمی منڈیوں میں جگہ بنا سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہنر مند افرادی قوت کو مناسب سہولیات اور ماحول فراہم کر کے مقامی کارکنوں کی صلاحیت میں اضافہ کیا جا

سکتا ہے جس سے انہیں بین الاقوامی سطح پر مقابلہ کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ بزنس کمیونٹی وزیر اعظم عمران خان سے امید کرتی ہے کہ وہ اقتصادی حکمت عملی کی تشکیل سے قبل سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیں گے۔ پی ایف سی معاشی استحکام اور موجودہ مشکل صورتحال سے نکلنے کیلئے حکومتی پالیسیوں کی بھر پور حمایت کرے گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟


میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…