اتوار‬‮ ، 15 جون‬‮ 2025 

جون سے پہلے آئی ایم ایف کے بیل آؤ ٹ پیکیج کو حتمی شکل دینا ضروری ہے : میاں زاہد

datetime 13  اپریل‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ،بزنس مین پینل کے سینئر وائس چےئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے پاکستان اور آئی ایم ایف کے مابین پاکستان کے لئے نئے بیل آؤٹ پروگرام پر جاری مذکرات جلد ہی حتمی نتیجے کی طرف بڑھتے دکھائی دے رہے ہیں ۔ آئی ایم ایف کی جا نب سے اسٹاف کی سطح کا وفداس ما ہ پاکستان کا دورہ کرے گا۔

تاکہ اقتصادی اور ما لیاتی پالیسیوں پر مبنی یاداشت کو حتمی شکل دے کر آئی ایم ایف کے بورڈ کے سا منے پیش کیا جا ئے ، جس سے تو قع ہو گی کہ پاکستان رواں مالی سال کے اختتام سے پہلے آئی ایم ایف بیل آؤٹ پیکج حا صل کرلے گا۔ میاں زاہدحسین نے بز نس کمیونٹی سے گفتگو میں کہا کہ رواں ما لی سال کے لئے آئی ایم ایف کا مقرر کردہ34فیصد سے زائدریونیو کا ہد ف حاصل کرنا ناممکن ہے جبکہ ایف بی آر کی طرف سے پیش کردہ 4.1ٹریلین روپے کے تخمینے کو تبدیل کرکے 5.1ٹریلین روپے کرنے کی تجویز حکومت کو دی گئی ہے ۔ حکومت کے لئے آئی ایم ایف کے اسٹاف لیول ایگریمینٹ کو ریونیو کے ساتھ ساتھ اقتصا دی تواز ن برقرا ر رکھنا بھی اس بیل آؤٹ پیکیج کے حصول میں سب سے بڑا چیلنج ہو گا ۔ واشنگٹن میں وفاقی وزیر خزانہ اسد عمراورآئی ایم ایف حکام کے مابین ہونے والی حالیہ ملا قات سے پہلے آئی ایم ایف کی شائع کردہ رپور ٹ کے مطابق پاکستان میں رواں مالی سال GDPکی شرح نمو 6.2فیصد کے برعکس 2.9فیصد اور آئندہ مالی سال 2.8فیصد رہنے کی توقع ہے ۔ رپورٹ کے مطا بق2019میں پاکستان میں افرا ط زر 3.9فیصد سے بڑھ کر 7.6فیصد رہنے کی توقع ہے ۔آئی ایم ایف کی پیش کردہ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں موثر پالیسیوں کی غیر موجودگی کے باعث 2019میں معیشت کی شرح نمو محض2.5فیصد رہے گی اور بیرونی اور مالیاتی عدم توازن ملکی معیشت پر دباؤ کا با عث بنے گا ۔رپورٹ میں ڈیٹ ٹوGDPشرح کا تخمینہ رواں مالی سال کے لئے 77فیصد آئندہ مالی سال کے لئے 81فیصد اور آنے والے سالوں میں مزید بڑھنے کا امکان ظا ہر کیا گیا ہے ۔ پاکستان کے بنیا دی خسارے کا تخمینہ رواں مالی سال میں 2.1فیصد سے کم ہو کر 1.7فیصد ظاہر کیا گیا ہے جو آئند ہ مالی سال میں دوبارہ بڑھ کر 2.2 فیصد ہونے کا امکان

ہے ۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ اگر چہ اس وقت معیشت کی صورتحال دگر گوں نظر آرہی ہے لیکن اگر حکومت بڑے پیمانے پر موثر مالیاتی ریفارمز متعارف کروائے تو معیشت قدرے بہتر ہوسکتی ہے۔ اس لئے کہ آئی ایم ایف کی رپورٹ بنیادی طور پر ملک کی میکرو اکنا مک صورتحال اور مالیاتی مسائل کو مد نظر رکھ کر بنائی گئی ہے۔ نئی معاشی پالیسی معیشت کے متوقع جمود ، اُتار چڑھاؤ اور استحکام کو

سامنے رکھ کر تشکیل دی جا نی چا ہئے جو عالمی معیشت کی تیز ی سے تبدیل ہوتی ہوئی خصوصیات کو اپنے اند ر ذم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہوں۔ملک میں معاشی ریفارمز لا نے کے لئے ٹیکس نیٹ میں اضا فہ ، ٹیکس کلیکشن سسٹم میں بہتری اور لیبر مارکیٹ کے ساتھ ساتھ انفرا سٹرکچر اور سروسز سیکٹر میں آسان سرمایہ کار ی

کے لئے ترغیبات شامل ہونا ضروری ہیں۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ کثیر الجحت مسائل بشمول کارپوریٹ ٹیکسیشن ،موسمیاتی تبدیلیاں ، غربت اور کرپشن کا خاتمہ اور پاکستان کو معاشی اور اقتصادی طور پر مستحکم بنانے کیلئے نا گز یر ہے ۔ حکومت ملک کو معاشی طور پر مستحکم بنانے کے لئے بز نس کمیونٹی کی مشاورت سے سنجیدہ اور عملی اقدامات کرے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیان میں آخری دن


شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…