اسلام آباد (وائس آف ایشیا)فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے موبائل کارڈز پر عائد ٹیکس کے خاتمہ کے سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم کے خلاف اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے حکم کے خلاف اپیل دائر کی جائے گی جس کی تصدیق چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے بھی کر دی۔
چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے مطابق سپریم کورٹ کے حکم کے باعث ریونیو میں کمی آئی۔اپیل پانچ سو سے زائد مالیت کے کارڈ زاور لوڈ پر ٹیکس کٹوتی ختم کرنے کے خلاف دائر کی جائے گی، ان کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں قانونی ماہرین سے مشاورت بھی کی جارہی ہے۔یاد رہے کہ گذشتہ برس موصول ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق موبائل کارڈز پر ٹیکس ختم کرنے اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی سے قومی خزانے کو 58 ارب ریونیو شارٹ فال کا سامنا کرنا پڑا۔مالی سال کی پہلی ششماہی میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم رکھنے کے لیے جنرل سیلز ٹیکس کی شرح میں کمی کے حکومتی فیصلے کے سبب 38 ارب روپے اور سپریم کورٹ کی جانب سے موبائل فون کارڈ پر ٹیکس وصولی روکنے کے باعث قومی خزانہ 20 ارب روپے سے محروم ہوا۔ اس صورتحال کے پیش نظر امکان ظاہر کیا جا رہا تھا کہ موبائل فون کارڈز پر عائد ٹیکس کو دوبارہ بحال کر دیا جائے گا، لیکن ایسا نہیں ہوا۔یاد رہے کہ گذشتہ برس جون میں سپریم کورٹ نے پری پیڈ نمبرز پر وصول کیا جانے والا اضافی ٹیکس ختم کیا تھا۔ جس کے بعد ایک سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ موبائل فون کارڈز پر ٹیکس 10 دن کے لیے معطل نہیں کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ موبائل فون کارڈز پر ٹیکس کا اطلاق تاحکم ثانی معطل رہے گا، جس کے بعد گذشتہ برس اکتوبر میں ہی سپریم کورٹ نے پوسٹ پیڈ نمبرز پر بھی اضافی سروس چارجز ختم کرنے کا حکم دیا تھا جس سے موبائل فون صارفین میں خوشی کی لہر دوڑ گئی تھی۔