کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مثبت کاروبار ہوا اور 100 انڈیکس میں 62 پوائٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے آخری یعنی جمعے کے روز کاروبار سست روی کا شکار رہا اور سرمایہ کاروں نے لین دین میں کوئی خاص دلچسپی ظاہر نہیں کی۔ دوسرے سیشن میں سرمایہ کاروں نے حصص کی خریدو فروخت شروع کی تو
مارکیٹ میں کچھ بہتری نظر آئی جو اختتام تک جاری رہی اور 100 انڈیکس 62.61 پوائنٹس اضافے کے بعد 39306 پر بند ہوا۔ ٹریڈنگ کے دوران 15 کروڑ 50 لاکھ سے زائد 10 کروڑ چار لاکھ کی مالیت کے شیئرز کی لین دین ہوئی، مارکیٹ میں کے الیکٹرک کے شیئرز سب سے زیادہ فروخت ہوئے جن کا مجموعی ٹرن اوور 5 کروڑ 59 لاکھ 18 ہزار رہا۔ مجموعی طور پر ٹریڈنگ کے دوران 321 کمپنیز کے حصص پیش کیے گئے جن میں سے 184 کی قیمتوں میں اضافہ، 116 میں کمی جبکہ 21 کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتیں مستحکم رہیں۔ نیسلے پاکستان اور یونی لیور فوڈز کی شیئرز کی قیمتوں میں سب سے زیادہ اضافہ دیکھا گیا۔ یاد رہے کہ وفاقی حکومت 23 جنوری کو منی بجٹ پیش کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جبکہ سعودی عرب نے بھی پاکستان میں آئل ریفائنری لگانے کا اعلان رواں ہفتے کیا علاوہ ازیں گزشتہ روز وزیراعظم کی غیرملکی کمپنیوں کے مالکان سے بھی ملاقات ہوئی تھی جس میں انہوں نے پاکستان میں سرمایہ لگانے کا عندیہ دیا تھا۔ وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر کے مطابق منی بجٹ میں سرمایہ کاری کے حوالے سے اہم مراعات، بجلی و گیس کی قیمت اور ٹیکس وصولی کے معاملے پر غریب طبقے کو مدنظر رکھا گیا ہے۔ دوسری جانب ادارہ شماریات نے بھی تجارتی خسارے کے حوالے سے رواں ہفتے ایک رپورٹ جاری کی جس میں بتایا گیا ہے کہ پہلے ششماہی میں تجارتی خسارے میں کمی ریکارڈ ہوئی۔ رپورٹ کے مطابق تجارتی خسارہ 5 فیصد کمی کے بعد 16 ارب اسی کروڑ ڈالر تک پہنچا جبکہ جولائی سے دسمبر کے دوران برآمدات کا حجم 11 ارب 21 کروڑ ڈالر جبکہ درآمدات کا حجم 28 ارب ڈالر سے زائد رہا۔ رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں ترسیلات زر میں بھی 10 فیصد اضافہ ہوا، اسٹیٹ بینک کے مطابق 6 ماہ میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے 10 ارب 71 کروڑ 80 لاکھ ڈالر بھیجے۔