کراچی(نیوز ڈیسک ) پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں شدید مندی، اسٹاک مارکیٹ 45 روز کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی ،کے ایس ای 100 انڈیکس منفی زون میں ٹریڈ کر تا رہا ۔جمعہ کو پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار کا آغاز مثبت زون میں ہوا تاہم مارکیٹ نے ڈیڑھ گھنٹے بعد ہی منفی زون میں جانا شروع کیا اور رپورٹ فائل ہونے تک 100 انڈیکس میں 414 پوانٹس کی کمی ہو چکی تھی
جب کہ 100 انڈیکس 37 ہزار 885 پوائنٹس پر ٹریڈ کر رہا تھا۔مارکیٹ کے آغاز پر کے ایس ای 100 انڈیکس میں 48 پوائنٹس کا کا اضافہ ہوا اور 100 انڈیکس 38 ہزار 349 پر پہنچ گیا تاہم جلد ہی مارکیٹ ایک بار پھر منفی زون میں چلی گئی۔ مارکیٹ میں منفی رجحان کی وجہ سے سرمایہاپنا سرمایہ لگانے میں تذبذب کا شکار نظر آئے ۔واضح رہے کہ چند روز قبل اسلام آباد میں 11ویں جنوبی ایشیائی اقتصادی سمٹ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کی موثر پالیسیوں کے نتیجے میںتمام بنیادی اقتصادی اعشاریے بہتر ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’جو لوگ معیشت کے بارے میں افواہیں پھیلا رہے ہیں وہ ملک کی خدمت نہیں کررہے‘۔ خیال رہے کہ وزیر خزانہ کی جانب سے یہ بیان پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 16 ماہ کی بدترین مندی کے اگلے ہی روز دیکھنے میں آیا۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز اسٹاک مارکیٹ میں شدید مندی دیکھی گئی تھی اور کے ایس ای 100 انڈیکس 13سو 35 پوائنٹس کم ہو کر 39 ہزار 160 پر بند ہوا تھا۔ وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ ملک کی برآمدات میں اضافہ ہوا جبکہ درآمدات اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی کا رجحان جاری ہے۔ انٹربینک مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت میں تاریخی اضافے پر اسد عمر نے کہا کہ گزشتہ برس سے روپے کی قدر میں مسلسل کمی دیکھی جارہی ہے،
تاہم اب صورتحال میں بہتری آرہی ہے۔ اس موقع پر انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی خود مختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، تاہم مرکزی بینک کو مزید ادارہ جاتی بنایا جائے گا۔ واضح رہے کہ ایک روز قبل وزیر اعظم عمران خان نے سینئر صحافیوں کو انٹرویو دیتے ہوئے یہ بتایا تھا کہ جمعے کو اسٹیٹ بینک کی جانب سے ڈالر کے مقابلے
میں روپے کی قدر میں کمی کرنے کے بارے میں وہ آگاہ نہیں تھے اور ذرائع ابلاغ کے ذریعے روپے کی قدر میں کمی کی بات ان کے علم میں آئی۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ ملک کے غیر ملکی اکاؤنٹ کو برقرار رکھنے کے لیے اسٹیٹ بینک نے روپے کی قدر می کمی کی کیونکہ حکومت کو مسلم لیگ (ن) کی حکومت سے 19 ارب ڈالر کا تجارتی خسارہ ملا تھا۔ انہوں نے کہا تھا
کہ اگرچہ اسٹیٹ بینک خودمختار ادارہ ہے لیکن انہوں نے انتظامیہ سے کہا کہ حکومت کو اعتماد میں لیے بغیر اس طرح کا فیصلہ نہیں کریں۔دوسری جانب دو روز قبل وزیراعظم عمران خان نے اقتصادی ٹیم برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، اسدعمرسمیت معاشی ٹیم کا کوئی رکن تبدیل نہیں ہو گا،وزیراعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق نے جمعرات کو نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے
کہا کہ وزیراعظم کابینہ کے اراکین کی کارکردگی کاجائزہ لے رہے ہیں، وزیراعظم وفاقی وزر اسے فردا فردا ملاقات کریں گے، البتہ معاشی ٹیم کی تبدیلیوں کی اطلاعات مخالفین کی سازش ہے،نعیم الحق کا کہنا تھا کہ سرمایہ کاری اور زر مبادلہ میں واضح اضافہ ہو رہا ہے، معاشی اعشاریے مثبت ہیں،یقین ہے کہ ورثے میں ملنے والی اقتصادی دشواریاں ہماری ٹیم ہی دور کرے گی،
انھوں نے مزید کہا ہے کہ وزیراعظم کا فیصلہ ہے کہ نہ تو وزیر خزانہ تبدیل ہوں گے، نہ ہی معاشی ٹیم کا کوئی رکن ہٹایا جائے گا،واضح رہے کہ گذشتہ کئی روز سے یہ خبر گردش کر رہی ہے کہ وزیرخزانہ اسد عمر کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا جائے گا، اگرچہ وزیراطلاعات اور وزیراعظم کے ترجمان اس کی سخت سے تردید کرچکے ہیں،یاد رہے کہ آج وزیر ریلوے شیخ رشید نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ اسد عمر کے خلاف سازش ہورہی ہے، وہ بہترین کام کر رہے ہیں۔