اتوار‬‮ ، 02 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

چین کی متعدد فرنیچر کمپنیوں اور سرمایہ کاروں نے انٹیریئرز پاکستان2018 میں دلچسپی ظاہر کی ہے : میاں کاشف اشفاق

datetime 8  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی) چین کی متعدد فرنیچر کمپنیوں اور سرمایہ کاروں نے14 دسمبر سے ایکسپو سینٹر لاہور میں شروع ہونے والی دسویں 3 روزہ میگا نمائش انٹیریئرز پاکستان 2018 میں دلچسپی ظاہر کی ہے ۔یہ بات شنگھائی میں پاکستان فرنیچر کونسل کے چیف ایگزیکٹو میاں کاشف اشفاق نے اپنے ایک بیان میں بتائی۔انہوں نے کہا کہ چین اور پاکستان کے درمیان فرنیچر کی باہمی تجارت کو

مزید فروغ دینے کی وسیع گنجائش موجود ہے اور دونوں ممالک کے نجی شعبے اس سیکٹر میں مشترکہ سرمایہ کاری کے منصوبوں پر کام کر سکتے ہیں جو ابھی تک پس منظر میں رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے ہمراہ پی ایف سی کے وفد کا دورہ چین بہت کامیاب رہا ہے اور اس کے دوررس اثرات مرتب ہونگے کیونکہ دونوں اطراف نے نہ صرف ایک دوسرے کے ملک بلکہ دیگر ممالک میں بھی مشترکہ میگا فرنیچر نمائشیں منعقد کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چینی فرنیچر سازوں اور سرمایہ کاروں نے خطاطی والے پاکستانی فرنیچر میں گہری دلچسپی ظاہر کی اور اس حقیقت کو تسلیم کیا کہ پاکستانی فرنیچر پراڈکٹس کی عالمی مارکیٹوں میں بہت مانگ ہے، انہوں نے تجارتی مواقع کا جائزہ لینے کیلئے پاکستانی فرنیچر سازوں کو چین کے دورہ کی دعوت بھی دی۔ میاں کاشف اشفاق نے کہا کہ سی پیک کے تحت متعدد چینی سرمایہ کار پاکستان میں صنعتی یونٹس قائم کر رہے ہیں، اس سے مقامی افراد کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے اور بے روزگاری و غربت کے خاتمے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ہمسایہ ممالک کی مجموعی آبادی ڈیڑھ ارب سے زیادہ ہونے کے باوجود باہمی تجارت کا حجم انتہائی کم ہے جسے فروغ دینے کی اشد ضرورت ہے اور چین پاکستانی فرنیچر کی بڑی مارکیٹ ثابت ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سالانہ فرنیچر ایکسپورٹ 8 سے 12ملین ڈالر ہے لیکن یہ اعداد و شمار انڈسٹری کی حقیقی صلاحیت اور اعلی معیاری فرنیچر سے مماثلت نہیں رکھتے اس لئے ضروری ہے کہ ہمارے برآمد کار بین الاقوامی ٹریڈ شوز اور فرنیچر نمائشوں میں فعال طور پر حصہ لیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان چینی کمپنیوں کو آسان رسائی فراہم کر رہا ہے اس کے جواب میں چین کو بھی پاکستانی کمپنیوں کو بھی مساوی سہولیات فراہم کرنا چاہیے جبکہ چین کو پاکستان میں صنعتی یونٹ قائم اور ٹیکنالوجی ٹرانسفر پر توجہ دینی چاہئے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟


میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…