تہران(این این آئی)بین الاقوامی مالیاتی مواصلات ایسوسی ایشن یعنی سوفٹ نظام ایران کے خلاف امریکی پابندیوں کے نفاذ میں اپنی جانب سے عملی اقدامات کا آغاز کردیا ہے۔SWIFT کی طرف سے ایرانی بنکوں پر پابندیاں عاید کی جا رہی ہیں اور ایرانی بنکوں کو ترسیلات زر پر پابندی لگانے کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔ سوفٹ کے اس اقدام کا مقصد ایرانی بنکوں کو عالمی مالیاتی نیٹ ورک
میں تنہا کرنا اور امریکا کی طرف سے تہران پر عاید کی جانے والی پابندیوں کوموثر اور نتیجہ خیز بنانا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق برسلز میں قائم سوفٹ کے صدر دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیاہے کہ اگرچہ کمپنی کو ایران کے خلاف فیصلوں پر افسوس ہے مگر عالمی مالیاتی ترسیلات کو شفاف بنانے اور سوفٹ سسً کے استحکام، اس کے مفاد اوراس کی شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے امریکی پابندیوں میں واشنگں ٹن کا ساتھ دینا ضروری ہے۔سوفٹ بنک کی طرف سے یہ موقف امریکی وزیر خزانہ اسٹیفن منوچین کے جاری ہونے والے بیان کے بعد سامنے آیا ہے۔ امریکی وزیرخزانہ نے کہا تھا کہ ان کا ملک سوموار سے ایران پر سابقہ پابندیوں کی دوسری قسط بحال کررہا ہے۔اس کے بعد ایران کے ساتھ لین دینے کرنے والے اداروں اور کمپنیوں کو بھی بلیک لسٹ کردیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ سوفٹ بھی کسی دوسرے ادارے اور کمپنی سے مختلف نہیں۔ اگر اس نے تہران کے ساتھ لین دین جاری رکھا تو اسے بھی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔امریکی وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کی پشت پناہی کرنے والے ایران پر دباؤ بڑھانے کا اس سے بہتر اور موثر ذریعہ اور کوئی نہیں کہ تہران کے گرد معاشی پابندیوں کا اشکنجہ مزید سخت کردیا جائے۔منوچین کا کہنا تھا کہ پابندیوں کی بحالی کے بعد ایران کے سیکڑوں ادارے، اہم شخصیات اور 50 بنک اور مالیاتی ادارے اس کی زد میں آئیں گی۔