اتوار‬‮ ، 17 اگست‬‮ 2025 

امید کے برعکس دواسازی سیکٹر میں صرف 2 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری

datetime 28  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(مانیٹرنگ  ڈیسک) پاکستان کے ادویات ساز سیکٹر میں براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) حکومتی ضوابط کی وجہ سے کمی کا شکار رہی ہے جس کے اخراجات کے بارے میں امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ وہ آئندہ 10 سال میں دگنے ہوجائیں گے۔ رپورٹ کے مطابق اس سیکٹر میں رواں برس امیدوں کے برعکس 2 کروڑ 64 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی۔

جبکہ اس سیکٹر کی سیلز مسلسل ملکی مجموعی پیداوار کا ایک سے 2 فیصد تک رہی ہے۔ بین الاقوامی نگراں ادارے فچ سلوشنز کے مطابق اگر ادویات سازی کے سیکٹر کا جی ڈی پی میں حصہ اسی رفتار کے ساتھ چلتا رہا تو یہ 2027 تک بھی ایک فیصد تک ہی اپنا حصہ دے سکے گا۔ دوسری جانب پاکستان کی ادویات کی برآمدات میں گزشتہ 3 سال کے دوران اضافہ ہوا ہے لیکن یہ بھی سست روی کا شکار ہے اور مالی سال 18-2017 کے دوران 29 کروڑ 30 ڈالر کی برآمدات دیکھنے میں آئی۔ ادویات سے متعلق کیس: ’سندھ ہائی کورٹ حکم امتناعی کی درخواستوں پر 15 روز میں فیصلہ کرے‘ پڑوسی ملک بھارت کی برآمدات کی قدر 33 ارب ڈالر ہے جبکہ گزشتہ مالی سال کے دوران یہ 17 ارب 27 کروڑ ڈالر پر رہی۔ فچ سلوشنز کے مطابق پاکستان کا ادویات سازی کا سیکٹر ملک میں خراب حکمرانی، وسائل تک عدم رسائی، محکمہ صحت میں کرپشن، نگرانی اور منصوبہ بندی کا فقدان ماہر اسٹاف کی کمی کی وجہ سے متاثر ہورہا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ صحت کے شعبے کو بہتر بنانے کے لیے بڑھتے ہوئے سیاسی عزم کے باوجود امکان ہے کہ حکومتی اقدامات تاخیر کا شکار ہوجائیں گے۔ ایک اندازے کے مطابق 2027 تک اس سیکٹر میں اخراجات 9 سو 73 ارب روپے تک ہوجائیں گے۔ گزشتہ برس پاکستان کی ادویات سازی کی مارکیٹ کی قدر 3 سو ارب روپے سے زائد تھی۔ ادھر فرما بیورو کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر عائشہ حق کا کہنا تھا کہ بڑھتی ہوئی جعلی دواؤں کے معاملے میں حکومت کو دخل اندازی کرنی ہوگی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اسمگل شدہ جعلی ادویات نہ صرف لوگوں کی جان کے لیے ایک خطرہ ہیں بلکہ ان کی وجہ سے قومی خزانے کو نقصان بھی ہورہا ہے۔ عائشہ حق نے کہا کہ درآمد ہونے والی ادویات اور مقامی سطح پر تیار ہونے والی ادویات کے معیار کی جانچ کرنے کے لیے حکومت کے پاس فریم ورک موجود نہیں ہے، تاہم اس معاملے کو حکومتی مداخلت کے ذریعے ہی حل کیا جاسکتا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…