منگل‬‮ ، 30 ستمبر‬‮ 2025 

ایل این جی آپریٹرز پر حکومت کا وار : کمپنیاں دفاع کے لیے تیار

datetime 20  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) قدرتی مائع گیس ( ایل این جی) کے ٹرمینل کے آپریٹرز اینگرو ایلنجی اور پاکستان گیس پورٹ نے 2 وفاقی وزرا کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے اپنا دفاع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔  رپورٹ کے مطابق وفاقی وزرا کی جانب سے الزام عائد کیا گیا تھا کہ ان کمپنیوں کو زیادہ قیمت اور غیر قانونی طریقے سے یہ ٹھیکے ملے ہیں۔ اینگرو ایلنجی ٹرمینل پرائیوٹ لمیٹڈ

(ای ای ٹی پی ایل) کا کہنا ہے کہ ان کی کمپنی اس کانٹریکٹ کو دوبارہ کرنے کی ذمہ دار نہیں ہے۔ واضح رہے کہ ایل این جی کی مدد سے بجلی کی فی یونٹ قیمت 9.9 روپے آرہی ہے جبکہ اس کے مقابلے میں فرنس آئل سے بجلی کی فی یونٹ قیمت 15.5 روپے ہے۔ اپنے بیان میں اینگرو کا کہنا تھا کہ ان کی کمپنی نے ایک شفاف عمل کے تحت حکومت کے ساتھ 15 سال کا معاہدہ کیا ہوا ہے، اور اس کے بعد ہی کمپنی نے مقامی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو اس میں شامل کیا گیا ہے۔ اینگرو کے مطابق ’حکومت کے پاس اس معاہدے کو دوبارہ کھولنے یا اس کی شرائط و ضوابط کو ازسرِنو تبدیل کرنے کا اختیار حاصل نہیں ہے اور نہ ہی یہ اختیار کمپنی کے پاس ہے‘۔ دوسری جانب پاکستان گیس پورٹ لمیٹڈ کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایل این جی ٹرمینل کو چلانے کا معاہدہ شفاف طریقے سے حاصل کیا ہے اور وہ اس کی وضاحت نئی حکومت کو دینے کو تیار ہیں واضح رہے کہ وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری اور وزیرِ پیٹرولیم غلام سرور خان نے اعلان کیا تھا کہ حکومت ایل این جی منصوبوں سے متعلق کیے گئے ٹھیکوں پر نظرثانی کرکے گی اور الزام عائد کیا تھا کہ یہ ٹھیکے شفاف طریقے سے کمپنیوں کو نہیں دیے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ ابتدائی 9 ماہ کے دوران اینگرو نے 44 فیصد جبکہ پاکستان گیس پورٹ نے 22.74 فیصد ریٹرن اون ایکوٹی (آر او ای) حاصل کیا تھا جو آئل اور گیس سیکٹر میں 15 سے 17 فیصد معمول کے مطابق منافع سے کئی زیادہ ہے۔ تاہم اس حوالے سے اینگرو کا کہنا ہے حصص کنندہ گان کو نرخ کی بنیاد پر ایسے منصوبوں کے منافع کا جائزہ لینے کے لیے آر او ای درست بینچ مارک نہیں ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات مئی


امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…