منگل‬‮ ، 30 دسمبر‬‮ 2025 

ایل پی جی کی درآمد پر آر ڈی ختم، مقامی انڈسٹری کو دھچکا

datetime 15  اکتوبر‬‮  2018 |

کراچی(این این آئی)ملک میں ایران سے درآمد ہونے والی ایل پی جی کی قیمت کو سعودی آرامکو کنٹریکٹ پرائس سے منسلک کرکے مقامی ایل پی جی کی فی ٹن قیمت کو درآمدی ایل پی جی سے 6تا 13 ہزار روپے سستا کردیا گیا ہے۔پاکستان میں پیدا ہونے والی ایل پی جی کی ملکی کھپت70 فیصد جبکہ درآمدی ایل پی جی کی کھپت بمشکل30 فیصد ہے لیکن اس حقیقت کے باوجود پالیسی سازوں نے

فی ٹن ایل پی جی درآمد پر عائد 4 ہزار 559 روپے کی ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کر دی لیکن مقامی طور پر پیدا ہونے والی فی ٹن ایل پی جی پر 4 ہزار 559 روپے کی لیوی برقرار رکھی گئی ہے جس کی وجہ سے ایل پی جی دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں رہنے والے غریب صارفین کی دسترس سے باہر ہوگئی ہے۔اس ضمن میں پاکستان ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین علی حیدر نے بتایاکہ ملک میں ایل پی جی کی فی ٹن پیداواری قیمت 81 ہزار 442 روپے ہے جسے مارکیٹنگ کمپنیوں کو بشمول ٹیکسوں کے 1 لاکھ 2 ہزار روپے میں فروخت کیا جاتا ہے اور بعد ازاں اوگرا کے نوٹیفکیشن کے مطابق ڈسٹری بیوٹرز کے توسط سے عام صارفین کو 1 لاکھ 48 ہزار 890 روپے میں فروخت کیا جارہا ہے۔ اس طرح سے ایل پی جی کے سستے متبادل ایندھن کے تصورکو ختم کردیا گیا ہے۔علی حیدر نے بتایا کہ پاکستان میں ایل پی جی کی سالانہ اوسطا درآمدات 3 لاکھ 95 ہزار ٹن ہے جو 100 فیصد ایران سے بذریعہ سڑک اورسمندری راستے برآمد ہورہی ہیں۔ ایران سے درآمد ہونے والی ایل پی جی کا معیار پاکستان کے ماحول سے مطابقت نہیں رکھتا جو بذریعہ سڑک مقامی ایل پی جی سے 13 ہزار روپے اور سمندری راستے سے آنے والی ایرانی ایل پی جی مقامی ایل پی جی 6 ہزار روپے سستی پڑتی ہے۔انھوں نے کہا کہ وفاقی حکومت حیرت انگیز طور پر مقامی انڈسٹری کی حوصلہ شکنی کرتے ہوئے 30 فیصد استعمال ہونے والی

درآمدی ایل پی جی کو سستا جبکہ70 فیصد استعمال ہونے والی مقامی ایل پی جی کو مہنگا کرچکی ہے۔مقامی انڈسٹری سے لیوی کی مد میں 4 ارب روپے، جی ایس ٹی کی مد میں 9 ارب روپے اور ایڈیشنل جی ایس ٹی کی مد میں ڈھائی ارب روپے کی سالانہ وصولیاں کی جارہی ہیں۔درآمدی ایل پی جی کو مقامی ایل پی جی پر فوقیت دے کر حکومت نے پوری انڈسٹری کوچند امپورٹرز کے بھینٹ چڑھادیا ہے لیکن حکومت کے ان اقدام سے عام طبقہ متاثر ہورہا ہے جو قدرتی گیس کی سہولت سے محروم ہے۔

انھوں نے بتایا کہ ملک میں فی ٹن ایل پی جی کی پیداواری لاگت 25 تا30 ہزارروپے ہے جسے 6گنا اضافے کے ساتھ غریب صارفین کو فروخت کیا جارہا ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ نئے پاکستان کے سلوگن کو عملی شکل دینے کے لیے مقامی طورپیدا ہونے والی ایل پی جی پر لیوی ختم کرے اور جی ایس ٹی کی شرح کو گھٹاکر10 فیصد کرے جبکہ ایل پی جی کی قیمت کو سعودی آرامکوکنٹریکٹ پرائس سے منسلک نہ کرے تاکہ مقامی انڈسٹری کو فروغ اور غریب صارفین کو ریلیف مل سکے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…