بدھ‬‮ ، 29 مئی‬‮‬‮ 2024 

قرضوں کے جال میں پھنسنے کا خدشہ، پاکستان کا سلک روڈ منصوبے پر غور

1  اکتوبر‬‮  2018

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اقتدار میں آنے کے بعد پاکستان کو چین کے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے (بی آر آئی) کے تحت نئے منصوبوں پر خدشات ہیں، تاہم چینی حکام کا کہنا ہے کہ وہ نئی حکومت کے ایجنڈے کی پیروی کرنے کے لیے تیار ہیں۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان کو چین کے بی آر آئی کے تحت کراچی سے پشاور تک ریلوے لائن بچھانے کے

منصوبے میں اس کی قیمت اور سرمایہ کاری کی شرائط پر خدشات ہیں۔ پاکستان کی جانب سے وزیرِاعظم عمران خان کے اقتدار میں آنے کے بعد ان منصوبوں میں مزاحمت دکھائی جارہی ہے، جبکہ عمران خان پہلے ہی کہ چکے ہیں کہ بیرونی قرضے خطرناک حد تک بڑھ چکے ہیں، تاہم ملک کو غیر ملکی قرضوں کی عادت سے الگ کرنا ہے۔ ایک پریس بریفنگ کے دوران پاکستان کے وزیرِ منصوبہ بندی، ترقیاتی و اصلاحاتی امور خسرو بختیار کا کہنا تھا کہ ’ہم دیکھ رہے ہیں کہ ایک ماڈل کس طرح تیار کرنا ہے تاکہ تمام خطرے کا سامنا حکومتِ پاکستان کو نہ کرنا پڑے۔ حکومتِ پاکستان چاہتی تھی کہ بی آر آئی منصوبے میں تمام معاہدوں کا ازسرِ نو جائزہ لیا جائے، تاہم اس حوالے سے حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ حکومتوں کے دوران چین کے ساتھ معاہدے احسن طریقے سے انجام نہیں پائے؛ یہ بہت مہنگے ہیں یا پھر اس میں زیادہ فائدہ چین کو دیا گیا ہے۔ اسلام آباد کی بے چینی دیکھتے ہوئے بیجنگ نے صرف ان منصوبوں کا دوبارہ جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے جو اب تک شروع نہیں ہو سکے ہیں۔ چین کی وزارتِ خارجہ کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک بی آر آئی منصوبے میں کام جاری رکھنے کے لیے پُر عزم ہیں، تاکہ جو منصوبے پایہ تکمیل تک پہنچ گئے ہیں وہ معمول کے مطابق جاری رہیں اور جو ابھی جاری ہیں وہ آسانی کے ساتھ مکمل ہوسکیں۔ ادھر پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان چین کی سرمایہ کاری کے حوالے سے پُر عزم ہیں۔ تاہم اس میں قیمت اور گنجائش پر زور دیا جارہا ہے۔ پاکستان میں چین کے سفیر یو جنگ نے بتایا کہ بیجنگ اسلام آباد کی تجاویز پر معاہدے کی شقیں تبدیل کرنے کے لیے رضا مند ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ باہمی مشاورت کی بنیاد پر بی آر آئی منصوبے کے لیے چین نئی حکومت کے ایجنڈے کی پیروی کرے گا‘۔ چینی سفیر نے واضح کیا کہ ’بیجنگ، اسلام آباد کے ساتھ ان ہی منصوبوں پر کام کرے گا جو وہ چاہتا ہے، کیونکہ یہ اس کی معیشت اور اس کا معاشرہ ہے‘۔ پاکستان کی کمزور معیشت کو چینی قرضوں سے سہارا دینے کے انحصار کی وجہ سے اسلام آباد کی بیجنگ کے منصوبے کا ازسرِ نو جائزہ لینے کی کوشش میں مشکلات پیدا ہوتی جارہی ہیں۔

موضوعات:



کالم



ٹینگ ٹانگ


مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…

آئوٹ آف دی باکس

کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…