لاہور( این این آئی)آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اشرف بھٹی نے کہا ہے کہ قرضوں سے چھٹکارا حاصل کرنے کیلئے مشکل فیصلوں سے بھی گریز نہ کیا جائے ، غیر ضروری اخراجات میں کٹوتی اور کھربوں روپے مالیت کی بیکار پڑی سرکاری اراضی کو مارکیٹ ویلیو کے مطابق نجی شعبے کو لیز یا سالانہ بنیادوں پر کرائے پر دے کر اس سے حاصل ہونے والی رقم کو قرضے اتارنے کیلئے مختص کیا جائے ۔
اپنے ایک بیان میں اشرف بھٹی نے کہا کہ قرضوں کی مد میں روزانہ 6ارب روپے سود کی ادائیگی انتہائی تشویشناک ہے اور پاکستان جیسا غریب ملک اس کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا پہلے روز سے مطالبہ ہے کہ حکومت سب سے پہلے بیرونی قرضوں سے چھٹکارا حاصل کرنے کی پالیسی بنائے اور اس کیلئے مشکل فیصلوں سے بھی گریز نہیں کیا جا نا چاہیے ۔ ہمیں اپنی ماضی کی غلطیوں سے سبق حاصل کرنا ہوگا اور چادر دیکھ کر پاؤں پھیلانا ہوں گے۔ وفاقی و صوبائی وزراء اور بیوروکریٹس کو حاصل مراعات پر پابندی عائد کی جائے ۔ سرکاری محکموں کو اپنے پاؤں پر کھڑا کیا جائے اور اس کے بعد انہیں اپنا بوجھ خود اٹھانے کا پابند کیا جائے ۔ اشرف بھٹی نے کہا کہ جب تک ہم عالمی اداروں سے قرضے لیتے رہیں گے ہماری بقاء اور سلامتی خطرات سے دوچار رہے گی اور ہم کبھی بھی ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل نہیں ہو سکتے ۔