کراچی(این این آئی)نئے مالی سال کے پہلے مہینے میں غیرملکی سرمایہ کاری میں نمایاں کمی کا سامنا کرنا پڑا۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق جولائی 2018کے دوران غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے پاکستان میں مجموعی طور پر 8 کروڑ 60 لاکھ ڈالرکی سرمایہ کاری کی گئی جو گزشتہ مالی سال کے پہلے مہینے جولائی 2017 میں کی جانے والی 22 کروڑ 31 لاکھ ڈالر
کی سرمایہ کاری سے 61.5 فیصد تک کم رہی۔ماہرین کے مطابق ملک میں عام انتخابات اور نو منتخب حکومت کی معاشی پالیسیوں کے منتظر سرمایہ کاروں کی جانب سے جولائی کے مہینے میں محتاط طرز عمل اختیار کیا گیا، سرمایہ کاروں کو اس بات کا بھی انتظار رہا کہ نئی حکومت سابق حکومت کی پالیسیوں کو جاری رکھے گی یا نہیں اس لیے پالیسیوں کے تسلسل پر سرمایہ کاروں کے خدشات بھی سرمایہ کاری کے رجحان میں کمی کی بڑی وجہ ثابت ہوئے۔اعدادوشمار کے مطابق جولائی 2018 کے دوران مجموعی نجی سرمایہ کاری 61.3 فیصد کمی سے 8 کروڑ 60 لاکھ ڈالر رہی، جولائی 2017 میں مجموعی نجی سرمایہ کاری کی مالیت 22 کروڑ 24 لاکھ ڈالر ریکارڈ کی گئی تھی۔ جولائی 2018کے دوران براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری 45 فیصد کمی سے 12کروڑ 81لاکھ ڈالر رہی، جولائی 2017کے دوران 23کروڑ 34لاکھ ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری کی گئی تھی۔جولائی 2018 میں غیرملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے اسٹاک مارکیٹ سے 4 کروڑ 21 لاکھ ڈالر نکال لیے گئے گزشتہ سال جولائی کے دوران ایک کروڑ 14 لاکھ ڈالر نکالے گئے تھے اس لحاظ سے پورٹ فولیو سرمایہ کاری 270 فیصد تک کم رہی۔ جولائی 2018 کے دوران غیر ملکی پبلک انویسٹمنٹ نہیں ہوسکی، گزشتہ سال جولائی میں 7لاکھ ڈالرکی پبلک انویسٹمنٹ کی گئی تھی۔