پیر‬‮ ، 20 جنوری‬‮ 2025 

روپے کی بے قدری جاری، ڈالر تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پرپہنچ گیا،ماہرین کی انتہائی خطرناک پیش گوئی ،خطرے کی گھنٹی بج گئی

datetime 23  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی) ڈالر کے مقابلے میں روپے کی بے قدری کا سلسلہ جاری ہے اور پیر کو ہفتے کے پہلے کاروباری روز اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت ایک روپے اضافے کیساتھ 131روپے ہو گئی جسے معاشی ماہرین پاکستانی معیشت کے لیے بڑا جھٹکا قرار دے رہے ہیں۔پیر کے روز کاروبار کے آغاز پر اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں پچاس پیسے کا اضافہ ہوا جو ایک روپے تک جا پہنچا اور یوں ڈالر کی قیمت نے تاریخ کی نئی بلند ترین سطح کو چھو لیا۔

انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں 50 پیسے کا اضافہ دیکھنے میں آیا اور ڈالر کی ٹریڈنگ 128 روپے 50 پیسے پر ہوتی رہی۔اس سے پہلے جمعہ کے روز امریکی ڈالر کی قیمت اس وقت ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچی تھی جب اوپن مارکیٹ میں ڈالر 130 روپے کا ہو گیا تھا۔گزشتہ کئی روز سے ڈالر کے مقابلے میں روپے کی بے قدری کا سلسلہ تواتر کے ساتھ جاری ہے، کاروباری ہفتے کے آخری روز ڈالر کی قدر میں اچانک اضافہ دیکھنے میں آیا تھا اور ڈالر 130 روپے تک پہنچ گیا تھا۔کرنسی ڈیلرز کے مطابق ڈالر کی قیمت میں 30 پیسے کا اضافہ دیکھنے میں آیا جس کے بعد اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 129.70 سے بڑھ کر 130 روپے تک پہنچ گئی تھی۔کرنسی ڈیلرزکا کہنا ہے کہ ڈالر کی طلب میں اچانک اضافہ ہونے سے اس کی قدر بھی بڑھ گئی ہے، آثار ایسے نظر آ رہے ہیں کہ اس کی قدر میں اضافہ نہ صرف بر قرار رہے گا بلکہ اس میں مزید اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستانی روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں حیران کن اضافے سے ملک میں مہنگائی کا نیا طوفان آئے گا جب کہ پاکستان کی معاشی مشکلات میں بھی اضافہ ہوگا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان تیل، ایل این جی، کھانے کی اشیا، زرعی اشیا، کوکنگ آئل سمیت کئی چیزیں درآمد کر رہا ہے، اس کے علاوہ سی پیک کے پروجیکٹس کے حوالے سے مشینری بھی درآمد کی جا رہی ہے

جس کے باعث ڈالر کی قدر میں اضافہ قدرتی ہے لیکن اگر پاکستان نے اپنا امپورٹ بل کم کرنے کی کوشش نہ کی اور برآمدات میں اضافہ نہ کیا، پیداواری لاگت کو کم کر کے برآمدات کے لیے اپنی مصنوعات کو عالمی منڈی میں مزید مسابقانہ نہ بنایا اور بنیادی معاشی اصلاحات نہ کیں تو صورت حال ایسی ہی رہے گی۔



کالم



خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں


’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…