کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان سٹاک ایکسچینج میں 44 ہفتوں کے بعد 2 ہزار پوائنٹس سے زائد کی کمی دیکھنے میں آئی ہے، 100 انڈیکس 41 ہزار 637 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔ عالمی ریٹنگ کے ادارے موڈیز کی جانب سے پاکستانی معیشت کے ” آوٹ لُک” کو مستحکم سے منفی کیے جانے پر پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں زبردست مندی کا رجحان رہا، 44 ہفتوں کے بعد مارکیٹ کسی ایک ہفتے میں 2 ہزار 43 پوائنٹس گر گئی اور انڈیکس 43 ہزار 680 پوائنٹس سے گھٹ کر 41 ہزار 637 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔
بڑی گراوٹ کے باعث سٹاک مارکیٹ کے سرمایہ کاروں کے 438 ارب روپے ڈوب گئے، فارن انویسٹرز نے ایک ہفتے کے دوران سٹاک مارکیٹ سے 2 کروڑ 45 لاکھ ڈالر کا سرمایہ نکال لیا۔ سٹاک تجزیہ کاروں کے مطابق ایک طرف جہاں سرمایہ کار فناننشل ایکشن ٹاسک فورس اجلاس کے فیصلے کا انتظار کر رہے ہیں وہیں موڈیز کی جانب سے پاکستان کے آوٹ لک کو مستحکم سے منفی کیے جانے کے فیصلے سے سرمایہ کاروں نے حصص فروخت کیے۔ یہی وجہ ہے کہ سٹاک مارکیٹ مسلسل مندی کی لپیٹ میں ہے۔