اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سابقہ حکومت کے اختتام کے بعد روپے کی قدر میں مسلسل کمی دیکھی جار ہی ہے۔ گزشتہ دور حکومت کے آخری دن 30مئی 2018کو پاکستانی روپے کے مقابلے میں ڈالر کی اوپن مارکیٹ میں قدر115.40 روپے تھی جو تنزلی کا شکار ہو کر 120.55 روپے تک جا پہنچی ہے، اسی طرح نگران دور حکومت میں کویتی دینار 400 روپے کی حد سے تجاوز کر گیا ہے جو سابقہ حکومت کے آخری دن 382.51روپے پر بند ہوئی۔
روپے کی مسلسل گراوٹ حکومتی بجٹ کے ساتھ ساتھ گھریلو بجٹ پر بھی اثر انداز ہوگی لیکن اگر ا س جانب خاطر خواہ توجہ نہ دی گئی تو یہ کمی پاکستانی صنعت کو شدید متاثر کر سکتی ہے اورصنعت کار اپنی صنعت کو دوسرے ممالک منتقل کر سکتے ہیں۔دریں اثناعید تعطیلات کے بعد کاروباری ہفتے کے پہلے روز بینکوں کے درمیان ڈالر کی قدر میں اضافے کا رجحان جاری ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی ادائیگیوں کے باعث روپیہ ڈالر کے سامنے سنبھل ہی نہیں پا رہا۔