لاہور (این این آئی )نگران حکومت کے دور میں روپے کے مقابلے میں ڈالر مہنگا ہونے اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے باعث مہنگائی کا طوفان آ گیا ہے ، روپے کی قدر صرف ڈالر کے مقابلے میں ہی کم نہی ہوئی بلکہ یورو، پونڈ اور ین بھی مہنگے ہو گئے چین سے آنے والا سامان بھی مہنگا ملے گاجبکہ ملک میں درآمد شدہ الیکٹرونکس کی قیمتوں میں 15 سے 20فیصد اضافہ کر دیا گیا ہے صرف ایک دن میں ایک کلو برائلر مرغی کی قیمت میں 4روپے اضافہ ہو گیا
اور اسکی قیمت 254روپے سے بڑھ کر 258روپے ہوگئی ہے۔فلورملز ایسوسی ایشن کے گروپ لیڈر عاصم رضا احمد کے مطابق پیٹرولیم مصوعات مہنگی ہونے سے 20کلو آٹے کے تھلے کی قیمت میں 5روپے اضافہ ہو گا اس ضمن میں ایسوسی ایشن کا جلد اجلاس ہو رہا ہے ۔ڈالر مہنگا ہو نے کے باعث ایک تولہ سونے کی قیمت 650روپے مذید مہنگا ہو گیا اور اس کی قیمت 58800روپے سے بڑھ کر 59450روپے ہو گئی ۔ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی کے ساتھ ہی ملک پر بیرونی قرضوں کا بوجھ 459 ارب روپے بڑھ گیا ہے جبکہ دوسری درآمدی اشیا اور درآمدی کام مال سے بننے والی تمام اشیا کی قیمتوں میں بھی چند روز کے دوران ہی اسی تناسب سے اضافہ ہونے کا امکان ہے دو روز میں ڈالر کے مقابلے میں روپے قدر میں 4.3 فیصد کمی ہوئی جبکہ اس دوران روپے کے مقابلے میں یورو 4 فیصد مہنگا ہو کر 141 روپے 97 پیسے اور برطانوی پونڈ 3.8 فیصد اضافے سے 161 روپے 19 پیسے کا ہو گیا ہے۔ پاکستان کی زیادہ تر درآمدات چین سے آ رہی ہیں چینی یوآن بھی 4.3 فیصد مہنگا ہو کر 18 روپے 85 پیسے کا ہو گیا ہے گاڑیوں کے زیادہ تر پرزے، الیکٹرونکس دوسرا سامان جاپان سے بھی آتا ہے جاپانی ین کی قیمت دو روز میں 4.1 فیصد اضافے سے 1 روپے 9 پیسے ہو گئی تمام درآمدی اشیا اور مقامی صنعتوں کے لیے باہر سے آنے والا خام مال بھی اسی تناسب سے مہنگا ہو جائے گا۔