منگل‬‮ ، 30 ستمبر‬‮ 2025 

سستی اور ماحول دوست سفری سہولتوں کی فراہمی ،وفاقی حکومت نے شاندار فیصلہ کرلیا

datetime 4  جون‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) وفاقی حکومت نے سمندری راستے کے ذریعے سستی اور ماحول دوست سفری سہولتوں فراہمی کے لیے ان لینڈ واٹر وے ٹرانسپورٹ متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ میڈیا کو حاصل دستاویز کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے سستے اور ماحول دوست سفری سہولتوں کو فروغ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے لیے وفاقی حکومت نے سمندری راستے کے ذریعے سفری سہولتوں سے مستفید ہونے کے لیے باقاعدہ منصوبہ سازی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس وقت متعدد ترقی یافتہ ممالک میں سمندر کے راستے شہریوں کو سفری سہولتیں دینے کے ساتھ ساتھ تجارت میں اہم کردار ادا کیا جا رہا ہے اور سمندری سفری سہولتیں شہریوں کو دیگر ذرائع آمد و رفت سے سستی پڑنے کے ساتھ ساتھ ماحول دوست سفری ذرائع بھی مانے جاتے ہیں جس کے باعث متعدد ممالک میں جہاں دریا یا پانی کے دیگر ذرائع موجود ہیں وہاں سمندری روٹس قائم کیے گئے ہیں جہاں پر لوگوں کو سستی اور معیاری سمندری سفری سہولتیں دستیاب ہیں اس کو دیکھتے ہوئے ہی وفاقی حکومت نے پاکستان کے ان علاقوں جہاں کے شہریوں کو ذرائع موجود ہونے کی صورت میں ان لینڈ واٹروے ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کی جا سکتی ہے وہاں لوگوں کو یہ سہولتیں دینے کا فیصلہ کیا ہے۔دستاویز کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے ان لینڈ واٹر وے ٹرانسپورٹ کو فروغ دینے کے لیے ان لینڈ واٹر وے ٹرانسپورٹ ماسٹر پلان بھی بنایا جائے گا اور سمندری راستوں سے ٹرانسپورٹ کے فروغ کے لیے سستے ذریعے کے طور پر سامنے لایا جائے گا۔ ان لینڈ واٹر وے ٹرانسپورٹ کے تحت فریٹ آپریشنز بھی کیے جائیں گے جس سے سستے ذرائع سے سامان کی آمد و رفت کی جاسکے گی۔فیری سروس کے ذریعے کراس ریور لنکیج، اربن ٹرانزٹ کوریڈ ور کو ریل اور روڈ ذرائع کو متبادل کے طور پر استعمال کیا جائے گا۔ سمندری راستوں سے سفری سہولتوں کے لیے انوائرمنٹل سیفٹی اور سیکیورٹی ریگولیشن بھی ڈیولپ کیے جائیں گے تاکہ ان ذرائع سے بھی ماحول کو کوئی خطرہ نہ ہواور سیکیورٹی کے لیے بھی باقاعدہ ضابطہ بنایا جائے گا جبکہ ان لینڈ واٹر وے کے اعدادوشمار کو بھی مرتب کیا جائے گا تاکہ سمندری راستوں سے ہونے والے سفری سہولتوں کی معلومات اکٹھی کی جا سکیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات مئی


امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…