اتوار‬‮ ، 19 جنوری‬‮ 2025 

بیرون ملک مقیم پاکستانی استعمال شدہ کاریں کیسے درآمد کر سکتے ہیں،انتہائی شاندار اعلان ہوگیا

datetime 22  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد( این این آئی) وزارت تجارت نے ملک میں استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد کے سلسلہ میں وضاحت کی ہے کہ صرف بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو بیگج، گفت اینڈ ٹرانسفر آف ریڈیڈنیس سکیمز کے تحت استعمال شدہ کاریں درآمد کرنے کی سہولت حاصل ہے جبکہ بیگج ، گفت اینڈ ٹرانسفر آف ریڈیڈنیس سکیم کے تحت فوائد تجارتی بنیادوں پر گاڑیوں کی درآمد کرنے والوں کو حاصل نہیں ہوں گے ۔

وزارت تجارت نے ملک میں استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد کے عمل میں آسانی کو صحیح خطوط پر استوار کئے جانے بارے حالیہ فیصلوں کے سلسلہ میں شراکت داروں ، عوام الناس اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی آگاہی کے سلسلہ میں وضاحت کی ہے کہ صرف سمندر پار پاکستا نیوں کو بیگج ، گفت اینڈ ٹرانسفر آف ریڈیڈنیس سکیمز کے تحت استعمال شدہ کاریں درآمد کرنے کی سہولت حاصل ہے جبکہ درآمدی پالیسی میں اس شق کا استعمال تجارتی بنیادوں پر گاڑیوں کی درآمد کی غرض سے نہیں تھا ۔ اس سکیم کے مسلسل غلط استعمال سے بچنے اور حقیقی طور پر استفادہ کرنے والے یعنی سمندر پار پاکستانیوں کی سہولت اور آسانی کیلئے درآمدی پالیسی میں اس شق کا اضافہ کیا گیا تاکہ سمندر پار پاکستانی خود اپنے بینک اکانٹ سے ایسی درآمد پر غیر ملکی زرمبادلہ ، ٹیکسز اور ڈیوٹیز ادا کرسکیں ۔ اس کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ کوئی دوسرا بیرون ملک سے استفادہ کرنے والے کے نام پر درآمدات میں فائدہ نہ اٹھا سکے ۔ تاہم اس وقت درآمدی عمل میں موجود گاڑیوں کے سلسلہ میں غور و خوض جاری ہے اور ایسی گاڑیوں کے سلسلہ میں ابھی فیصلہ کیا جا رہا ہے یا یہ عمل درآمد کے مرحلہ میں ہے تاہم غیر ضروری مشکلات سے بچنے کیلئے صرف ایک مرتبہ یہ درآمدی سہولت دیئے جانے کیلئے شق کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔

یہ بات تشویشناک ہے کہ ایک ایسوسی ایشن کی طرف سے ایسے بیانات دیئے جا رہے ہیں جن سے یہ تاثر ملتا ہے کہ پالیسی کی یہ شق مستقبل میں کی جانے والی تمام درآمدات کیلئے ختم کی جا رہی ہے۔ وزارت تجارت نے وضاحت کی ہے کہ کمرشل درآمدات کبھی بھی استفادہ کی غرض سے نہیں ہوتیں اور نہ ہی یہ درآمد کنندگان بیگج ، گفٹ اینڈ ٹرانسفر آف ریڈیڈنیس سکیمز کے تحت استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد کے معاملہ میں جائز شراکت دار ہیں یہ صرف اور صرف سمندر پار پاکستانیوں کیلئے ہے اور ان پاکستانیوں کی طرف اپنے اکانٹس سے ٹیکسز اور ڈیوٹیز کی ادائیگی کی شق درآمدی پالیسی کا حصہ بن چکی ہے اور ایسا کابینہ کی اقتصادی رابطہ میں غور و خرض کے بعد کیا گیا ۔ وزارت تجارت نے واضح کیا ہے کہ اس پالیسی میں تبدیلی کی توقع پر کوئی بھی گاڑی درآمد کرنے والا اپنے نقصان کا خود ذمہ دار ہوگا اور کسٹمز حکام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ایسی گاڑیاں ضبط کر لیں اور یا ان غیر قانونی درآمدات کے خلاف کوئی دیگر قانونی کارروائی کی جائے ۔ وزارت تجارت کا درآمدی عمل میں پھنسی گاڑیوں کے ماسوا پالیسی کی اس شق میں تبدیلی کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

موضوعات:



کالم



خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں


’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…