کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) ملکی سیاسی صورتحال پر پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاری نہیں سٹہ بازی ہونے لگی۔ ہفتے کے دوران ساڑھے چار فیصد بینڈ میں کاروبار کرنے کے بعد 100انڈیکس ایک فیصد کم ہو کر بند ہوا۔پاکستانی شیئرز بازار میں کاروباری ہفتے کے دوران
سیاسی ہلچل پر سرمایہ کاروں کو تشویش رہی۔ کاروبار ی ہفتے کے دوران 100انڈیکس نے 38ہزار کی نفسیاتی حد سے نیچے کاروبار کیا۔ہفتے کے د وران 67 کروڑ شیئرز کے سودے ہوئے جن کی مالیت 33ارب روپے رہی جبکہ مارکیٹ کیپٹل لائزیشن 78ارب روپے کم ہو کر 8242 ارب روپے ہوگئی۔کاروبار ی ہفتے کا اختتام 100انڈیکس نے 434کمی سے 38ہزار 646پر کیا۔کاروباری ہفتے کے دوران پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا انڈیکس گراوٹ کا شکار رہا جس کی سب سے بڑی وجہ سیاسی عدم استحکام رہی جبکہ جمعہ سپریم کورٹ کی جانب سے حدبیہ پیپر ملز کا فیصلہ حکومت کے حق میں آنے سے سرمایہ کاروں نے سٹاک مارکیٹ میں ایک بار پھر اپنا سرمایا لگانا شروع کردیا جس کے باعث مارکیٹ کو کچھ سہرا ضرور ملا مگر پانچ روز میں مجموعی طور پر مارکیٹ 434 پوائنٹس نیچے آگئی اور انڈیکس 39ہزار 80پوائنٹس سے 38ہزار 645 کے لیول پر بند ہوا۔کاروباری ہفتے کے دوران بیرون سرمایا کاروں نے 89لاکھ ڈالر کے شیئرز فروخت کیے جبکہ گذشتہ کاروباری ہفتے کے دوران بیرونی سرمایا کاروں کی جانب سے 10لاکھ ڈالر مالیت کے حصص کی خریداری کی گئی تھی۔