کراچی(این این آئی)فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے انفرادی اور شراکت داری( ایسوسی ایشن آف پرسن)کیلئے نیا اور حتمی انکم ٹیکس گوشوارہ فارم2017 جاری کر دیا ہے جس میں پاکستانی شہریوں کو آف شور کمپنیوں یا سمندر پار دیگر ذرائع سے ہونے والی تمام اقسام کی آمدن کوظاہر کرنا لازمی قرار دے دیا گیا ہے ، سال2017کیلئے جاری ہونے والے اس نئے انکم ٹیکس گوشوارہ فارم میں بیرونی ممالک میں ملازمت،
جائیداد کے کرائے ، کاروباراور دیگر اقسام کی سرمایہ کاری سے حاصل ہونے والی آمدن اور بیرون ملک دیگر اثاثہ جات سے حاصل ہونے والی آمدن کو بھی ظاہر کرنا لازمی قرار دے دیا گیا ہے ۔ ایف بی آرنے ملک میں صوبائی خدمات ، زراعت ودیگر ذرائع سے حاصل ہونے والی آمدن کو نئے انکم ٹیکس گوشوارہ فارم میں ظاہر کرنا بھی لازمی قرار دے دیا ہے ، ایف بی آر کے ان لینڈ ریونیو پالیسی کے ایک اعلی افسر نے بتایا کہ اس گوشوارہ فارم پر وہ تمام نئی شقیں شامل کر لی گئی ہیں جنہیں پارلیمنٹ سے فنانس بل کے ذریعے منظور کرایا گیا تھا ، تمام ذرائع سے حاصل ہونے والی آمدن کو اس گوشوارہ فارم کا حصہ بنا دیا گیا ہے تاکہ کسی کو یہ موقع نہ مل سکے کہ اس کی آمدن ظاہر کرنے کیلئے فارم میں کوئی خانہ نہیں تھا۔انہوں نے بتایا کہ کیونکہ تمام ذرائع آمدن اور وہ تمام اہم ادائیگیاں جن کو انکم ٹیکس کا قانون لاگو کرتا ہے ان کو اس فارم میں ظاہر کرنے کی گنجائش رکھی گئی ہے اس وجہ سے یہ فارم طویل ہی رہا ہے ۔ انکم ٹیکس گوشوارہ فارم2017 میں پاکستانی شہریوں کو آف شور کمپنیوں یا سمندر پار دیگر ذرائع سے ہونے والی تمام اقسام کی آمدن کوظاہر کرنا لازمی قرار دے دیا گیا ہے