کوئٹہ (این این آئی)ایوان صنعت وتجارت کوئٹہ بلوچستان کے عہدیداران اور ممبران سمیت صنعت وتجارت اور ٹرانسپورٹ سے وابستہ افراد کوئٹہ میں متعین ایرانی قونصل جنرل کے رویے سے نالاں ،اس سلسلے میں وزارت تجارت سمیت متعلقہ حکام کو مراسلے ارسال کرنے کا فیصلہ کیاگیاہے ۔چیمبرآف کامرس کوئٹہ بلوچستان کے ترجمان کے مطابق ایوان صنعت وتجارت کوئٹہ بلوچستان کے عہدیداران ،ممبران سمیت صنعت وتجارت اورٹرانسپورٹ سے وابستہ افراد کو ویزوں کے حصول میں مشکلات ،
نان ٹیرف بیریئرز کی مد میں سالانہ بنیادوں پر 4سے 5ملین ڈالر ز کی وصولی ،درآمدات پر بھاری بھر کم آٹسٹیشن فیس اور دیگر مسائل کے حوالے سے کوئٹہ میں متعین ایرانی قونصل جنرل کے رویے پر افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہاگیاہے کہ ان مشکلات کی وجہ سے دونوں ممالک کے حکام کی جانب سے مقرر کردہ تجارتی حجم کے اہداف ا کے حصول میں مشکلات درپیش آرہی ہے بلکہ بعض اقدامات دونوں ممالک کے درمیان ہونیوالے تجارتی معاہدے اور ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کے معاہدوں اورمتعین کردہ اصولوں کی بھی خلاف ورزی ہے ،پاکستانی حکام مختلف پلیٹ فارمز پر ایرانی حکام اور خود کوئٹہ میں متعین قونصل جنرل کے سامنے وقتاََ فوقتاََ صدائے حق بلند کرتے رہے ہیں بلکہ ان مسئلوں پر 5ویں جوائنٹ بارڈر ٹریڈ کمیٹی کے اجلاس میں بھی غور وخوض کیا گیا اور پاکستانی حکام کی جانب سے واضح کیاگیاکہ اگر ایرانی حکام کی جانب سے اس طرف توجہ نہ دی گئی تو پاکستان کی جانب سے بھی آٹسٹیشن فیس اور دیگر عائد کی جائینگی جس سے دونوں ممالک کے درمیان تجارت پر منفی اثرات مرتب ہونگے ،بیان میں کہاگیاکہ پاکستانی ٹرانسپورٹرز کی گاڑیوں سے ایران میں 10فیصد اضافی چارجز وصول کئے جاتے ہیں جو ناقابل قبول ہے اس سلسلے میں دئیے جانے والی تجاویز پر کوئی عملدرآمد نہیں کیا جارہا ہے نہ صرف اس سلسلے میں 5ویں جوائنٹ بارڈر ٹریڈ کمیٹی کی منٹس میں بھی اس جانب توجہ مبذول کرائی گئی
بلکہ اس سلسلے میں خدشات کا بھی اظہار کیاگیاہے کہ ایوان صنعت وتجارت کوئٹہ بلوچستان نے وزات تجارت سمیت دیگر فورمز پر اس سلسلے میں آواز بلند کرنے کا فیصلہ کیاہے اور تمام متعلقہ حکام کو مراسلے ارسال کئے جارہے ہیں تاکہ اعلیٰ حکام اس جانب توجہ مبذول کریں اور دوطرفہ تجارت کو مزید فروغ دیکر دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام کی جانب سے مقرر کردہ تجارتی اہداف کاحصول ممکن بنایاجاسکے ۔