کراچی(این این آئی) ڈائریکٹوریٹ جنرل انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ان لینڈ ریونیو نے بھاری مشکوک بینک ٹرانزیکشن کرنیوالے مبینہ طورپر منی لانڈرنگ میں ملوث 200 افراد کیخلاف تحقیقات شروع کردی ہیں۔ڈائریکٹوریٹ جنرل انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ان لینڈ ریونیو نے یہ تحقیقات اسٹیٹ بینک کی جانب سے ملنے والی رپورٹ کی بنیاد پر شروع کی ہیں، ذرائع نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے فنانشنل مانیٹرنگ یونٹ(ایف ایم یو)کی جانب سے ایف بی آر کے ماتحت ادارے ڈایریکٹریٹ جنرل انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ان لینڈ ریونیو کو 200
مشکوک ٹرانزیکشن کے کیس بھجوائے ہیں جن میںیہ شک ہے کہ بھاری رقوم کی ٹرانزیکشن کرنے والے اکاونٹ ہولڈرز ٹیکس چوری و منی لانڈرنگ میں مبینہ طور پر ملوث ہیں۔ذرائع نے مزید بتایا کہ ڈائریکٹوریٹ جنرل انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ان لینڈ ریونیو مبینہ طور پر منی لانڈرنگ میں ملوث ن دوسو لوگوں کے ٹیکس گوشواروں کا ریکارڈ بھی حاصل کرلیا ہے ذرائع نے کہا کہ جن لوگوں کے خلاف ٹیکس چوری اورمنی لانڈرنگ میں ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد ملیں گے ان کے خلاف انسداد منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت قانونی کاروائی کی جائیگی۔