بدھ‬‮ ، 17 ستمبر‬‮ 2025 

قطری سیاحت تباہی کے دھانے پر،سیاحوں کی آمد میں 50فیصد کمی

datetime 13  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دوحہ(این این آئی)تین خلیجی ملکوں اور مصر کی جانب سے قطر کے سفارتی بائیکاٹ کے بعد دوحہ کو غیر معمولی سیاسی تنہائی اور نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ دیگر شعبوں کی طرح قطر کی سیاحت تباہی کے دھانے پر پہنچ چکی ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر کے سفارتی بائیکاٹ کے بعد قطری حکومت کے سرکاری اعداد وشمار میں بتایا گیا ہے
کہ قطرآنے والے نصف سیاحوں کا تعلق خلیجی ریاستوں سے ہے۔ بائیکاٹ تحریک کے بعد خلیجی ممالک سے سیاحوں کی آمد ورفت مکمل طور پر بند ہو چکی ہے۔سرکاری اعداد وشمار کے مطابق اجمالی طور پر گذشتہ برس دوحہ کی سیر کوآنے والے خلیجی سیاحوں میں ایک تہائی سیاحوں کا تعلق سعودی عرب سے تھا۔ اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ قطر کو سیاحت کے میدان میں اپنے گاہکوں کی کس قدر کمی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ بائیکاٹ کرنے والے ممالک کی طرف سے قطر آمد کا سلسلہ مکمل طور پر ٹھپ ہے۔سرکاری بیانات کے مطابق گذشتہ برس مجموعی طور پر 2.91 ملین سیاح قطر آئے۔ ان میں 1.4 فی صد کا تعلق خلیجی ملکوں سے تھا جو کہ کل سیاحوں کا قریبا نصف ہے۔ سال 2016ء میں اس سے پچھلے سال کی نسبت سیاحوں کی آمد میں 8.5 فی صد اضافہ بھی ہوا۔گذشتہ برس کے نو ماہ کے دوران 7 لاکھ 40 ہزار سعودی باشندے سیاحت کے لیے قطر آئے، جب کہ پورے سال میں 9 لاکھ سعودیوں نے دوحہ کی سیر کی۔قطر سیر وسیاحت کے لئے آنے والے یورپی باشندوں میں کافی پیچھے ہے۔ گذشتہ برس یورپ سے 14.4 فی صد زائرین قطری اور دیگر فضائی کمپنیوں کے ذریعے دوحہ آئے۔ماہرین کا کہنا تھا کہ چند خلیجی ملکوں کے بائیکاٹ کے نتیجے میںقطری سیاحت تباہی کے دھانے پر پہنچ چکی ہے اور سیاحوں کی آمد قریبا پچاس فی صد کم ہو گئی ہے۔ اگر سفارتی بحران برقرار رہتا ہے تو اگلے چند دنوں میں قطری سیاحت میں 70 سے 80 فی صد کمی آ سکتی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…