لاہور(آئی این پی) سٹیرنگ کمیٹی کے چیئرمین خواجہ احمد حسان نے بتایا ہے کہ اورنج لائن میٹر و ٹرین کے لئے چین میں تیار کی جانے والی بوگیاں بین الاقوامی معیار کے مطابق مکمل طور پر ایئر کنڈیشنڈ ‘پاکستان کے موسمی حالات کے موافق اور آرام دہ ہیں، منصوبے کے تحت کل 27ٹرینیں چلائی جائیں گی اور ہر ٹرین پانچ پانچ بوگیوں پر مشتمل ہوگی ،مجموعی طور پر منصوبے کا 68.25فیصد تعمیراتی کام مکمل ہو چکا ہے
تیارشدہ بوگیوں کی پہلی کھیپ بحری جہاز کے ذریعے جولائی کے پہلے ہفتے میں چین سے پاکستان پہنچے گی ، میٹرو ٹرین80کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلے گی ، آپریشن شروع ہونے پر ایک کے بعد دوسری ٹرین پانچ سے دس منٹ کے درمیانی وقفے سے چلائی جائے گی،نکلسن روڈ اور لیک روڈ پر واقع دو مساجد کے لئے متبادل اراضی کا انتظام کر لیا گیا ہے جن پر تعمیراتی کام عنقریب شروع کر دیا جائے گا ۔ وہ گزشتہ روز اورنج لائن منصوبے پر پیش رفت کا جائزہ لینے کے سلسلے میں منعقدہ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے اجلاس کو بتایا گیا کہ مجموعی طور پر منصوبے کا 68.25فیصد تعمیراتی کام مکمل ہو چکا ہے ڈیرہ گجراں سے چوبرجی تک پیکیج ون کا سب سے زیادہ 82.59 فیصد’ چوبرجی سے علی ٹاؤن تک پیکیج ٹو کا 50.50فیصد ‘پیکیج تھری ڈپو کا 73.05فیصد جبکہ پیکیج فور سٹیبلینگ یارڈ کی تعمیر کا 66.97فیصد کام مکمل کیا جا چکا ہے ۔پیکیج ٹو میں پائلنگ ‘پائل کیپس اور پیئرز تعمیر کرنے کا کام مکمل کیا جا چکا ہے۔اس حصے میں بالائے زمین ٹریک کی تعمیر کے لئے درکار 819یو ٹب گرڈرز اور 395ٹرانزمز کی پری کاسٹنگ شروع کر دی گئی ہے ۔ چوبرجی سے ٹھوکر نیاز بیگ تک سڑکوں کی بحالی کا تقریبا 70فی صد کام بھی مکمل کر لیا گیا ہے ۔ اس پیکیج کے چار سٹیشنوں چوبرجی’گلشن راوی’سمن آباد اور بند روڈ کا تعمیراتی کام30مئی تک مکمل کر لیا جائے گا
جبکہ باقی نو سٹیشنوں کی تعمیر30جون تک مکمل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے ۔خواجہ احمد حسان نے ہدایت کی کہ پیکیج ٹو پر تعمیراتی کام تیز کیا جائے اور اس مقصد کے لئے اضافی افرادی قوت استعمال کی جائے تاکہ منصوبے کو طے شدہ ڈیڈ لائن کے مطابق مکمل کیا جاسکے۔ حادثات سے بچنے کے لئے تعمیراتی کام والے علاقوں میں حفاظتی شیٹس لگائی جائیں’رات کے وقت ان جگہوں پر ضرورت کے مطابق روشنی کا بندوبست کیا جائے’آگ بجھانے والے آلات کا انتظام کیا جائے اور عملے کو اسے چلانے کی تربیت دی جائے۔ ان علاقوں میں گاڑیوں کی حدرفتار کا تعین کیا جائے اور اس پر سختی سے عمل در آمد کیا جائے ۔ منصوبے سے وابستہ تمام کنٹریکٹرز اور محکمے ریسکیو 1122سے اپنے عملے کی تربیت کروائیں اور حفاظتی اقدامات اور سیفٹی مقاصد کے لئے اپنا اپنا کور گروپ تشکیل دیں۔
اجلاس میں چیف انجینئر ایل ڈی اے اسرار سعید’ جنرل منیجرآپریشنز پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی سید عزیر شاہ’ جنرل منیجر نیسپاک سلمان حفیظ’ چیف انجینئر ٹیپا سیف الرحمن اور لیسکو’پی ٹی سی ایل ‘سوئی گیس ‘ ریلوے’ ٹریفک پولیس ‘سول ڈیفنس’ریسکیو112 اور دیگر متعلقہ محکموں کے اعلی افسران کے علاوہ منصوبے کے چینی کنٹریکٹر سی آر نورنکو اور چائنہ انجینئر نک کنسلٹنس کے نمائندوں اور مقامی کنٹریکٹرز نے شرکت کی ۔