لاہور(آئی این پی)وزیر اعلیٰ پنجاب کے معاو ن خصوصی رانا محمد ارشد نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کے ساتھ ہی صوبائی حکومت بھی اپنا بجٹ 2017-18ء پیش کرے گی،نئے بجٹ میں کسی بھی قسم کا ٹیکس نہیں لگایا جا رہا ہے،سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں بھی اضافہ کیا جا رہا ہے،حکومت کاشتکاروں کو ہر قسم کی سہولیت میں پیش پیش ہے اس سلسلے میں ان کو کھاد ، بجلی کے نرخوں, ٹریکٹر کی خریداری پر سبسٹڈی بھی دی جا رہی ہے۔
وہ منگل کو ڈی جی پی آر کے آغا اسلم ہال میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ رانا محمد ارشد نے کہا کہ لاہور سے کراچی تک بنائی جا رہی جدید اور معیاری موٹر وے کا سفر 18گھنٹے کی بجائے 10گھنٹے میں طے ہو گا،آج ملک کی تیز رفتار ترقی پر دنیا کے تمام ممالک کی انوسٹمنٹ کا رخ پاکستان کی طرف مڑ گیا ہے جس کی بنا پرپاکستان سٹاک ایکسچینج کا انڈیکس1300سے عبور کر کے5600انڈیکس تک جا پہنچا ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان میں توانائی کا بحران جلد اپنی موت آپ مر جائے گاکیونکہ پنجاب میں لگائے گئے توانائی کے منصوبے اپنی اہمیت اجاگر کرنا شروع کر دیں گے،ان منصوبوں سے مارچ2018ء تک 11140میگا واٹ بجلی پاکستان کے نیشنل گرڈ سٹیشن میں شامل ہو جائے گی۔پنجاب بھر کے کاشتکاروں سے130ارب روپے سے 140 لاکھ ٹن گندم خریدنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔میٹرک اور انٹر کے امتحانات اعلیٰ نمبروں سے پاس کرنے والوں کو 7ارب روپے کی لاگت سے 1لاکھ15ہزار لیپ ٹاپ تقسیم کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کی نظریں پاکستان کی تیز رفتار معاشی ترقی پر اٹک گئی ہیں۔دنیا کو اب سی پیک منصوبہ کی اہمیت و افادیت معلوم ہورہی ہے۔پاک چین دوستی کو ہمیشہ اہمیت دی گئی ہے۔اور یہی دوستی اب اپنی نئی آن بان کے ساتھ طلوع ہو رہی ہے۔سی پیک منصوبہ میں اب کوئی بھی ملک دونوں ممالک کی رضا مندی کے بغیر شامل نہ ہو سکے گا۔
انہوں نے کہا کہ عمران زرداری کمپنی پاکستان کی تیز رفتار ترقی کو ہمیشہ منفی انداز میں دیکھ رہے ہیں اور ہر بار اس ترقی پر طنز و تنقید کو اپنا وطیرہ بنانے کو اپنا دانشورانہ ا قدام قرار دیتے ہیں۔اگر یہ لوگ واقعی ملک و قوم سے مخلص ہوتے تواس ترقی پر حکومت وقت کا ساتھ دیتے۔زرداری کے پاس جب حکومت تھی توانہوں نے ملک و قوم کو ترقی دینے کے لئے کیوں عملی اقداما ت نہ کئے۔ عوام کا پیسہ اپنی ذاتی جائیداد سمجھ کر بیرون ملک بھیجا گیا۔انہی لوگوں نے پاکستان کے اداروں کے تقدس کو پامال کیا ہو ہے۔اپنے مذموم عزائم کے لئے سوشل میڈیا کے ذریعے ملک و قوم کے محسنوں کردار کشی کی گئی ۔اب اس بات قطعی بر داشت نہ کیا جائے گا۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس 19مئی کو طلب کیا گیا ہے۔