پشاور(آئی این پی )وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے لائیو سٹاک،ماہی پروری و امداد باہمی محب اللہ خان نے کہا ہے کہ پاک چائنہ اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت صوبائی حکومت اور چین کے مابین لائیو سٹاک کے حوالے سے چار بڑے منصوبے شامل کئے گئے ہیں ۔ان منصوبوں میں ڈیری فارمنگ،مال مویشی کے لئے بائیو لوجکس اور ویکسین کی فراہمی،حلال گوشت اور چین کو گدھوں کی ایکسپورٹ کے منصوبے شامل ہیں
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز پشاور میں چینی کمپنی سینسی کارپوریٹ سلوشن کے ایک نمائندہ وفد سے بات چیت کے دوران کیا جنہوں نے وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی سے ملاقات کی۔اس موقع پر ڈی جی لائیو سٹاک ڈاکٹر شیر محمد،ایڈیشنل سیکرٹری لائیو سٹاک شوکت علی یوسفزئی اور دیگر متعلقہ حکام بھی موجود تھے۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی نے وفد سے صوبے کے لائیو سٹاک سیکٹر میں سرمایہ کاری کے امکانات سے آگاہ کیا اور اس حوالے سے حالیہ چین میں ہونے والے حالیہ روڈ شو میں پیش کئے جانے والے منصوبوں پر تفصیلاً اظہار خیال کیا۔معاون خصوصی نے کہا کہ صوبے کے پاس چین میں حلال گوشت کی ایکسپورٹ کے وسیع امکانات موجود ہیں جن سے سالانہ54.36ملین ڈالر منافع آنے کا امکان ہے جبکہ گدھوں کی ایکسپورٹ سے بھی کافی منافع آئے گا۔انہوں نے کہا کہ ڈیری فارمنگ کے سلسلے میں مشترکہ اقدامات سے سالانہ آمدنی9.471 ملین ڈالر کا امکان ہے جبکہ اس سے سالانہ منافع5.227ملین ڈالر آ سکے گا۔ معاون خصوصی نے کہا کہ ویٹرنری بائیو لوجکس اور ویکسین کی تیاری میں سرمایہ کاری سے تقریباً1.92ملین ڈالر اوسطاً منافع آئے گا جس سے اشتراکی منصوبوں کے ذریعے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے انہوں نے چینی کمپنی کے نمائندوں سے کہا کہ صوبے میں بیرونی سرمایہ کاری کے لئے ماحول انتہائی ساز گار ہے
انہوں نے کہا کہ لائیو سٹاک کے ان منصوبوں کے ذریعے نہ صرف صوبے کی مجموعی معیشت پر مثبت اثر پڑے گا بلکہ دیہاتی علاقوں کے مویشی پال لوگوں کا معیار زندگی بھی بڑھے گا۔