کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان نے اے ڈی بی سے مختلف منصوبوں کےلئے 40.6ارب ڈالرزقرض لیاتھالیکن اس رقم کوبروقت استعمال نہ کرنے پر بینک نے تشویش کااظہارکیاہے اوراس تاخیرکی وجہ سے پاکستان کو ساڑھے 4ارب ڈالرز قرض استعمال نہ کرنے پر ایشیائی ترقیاتی بینک کو 70 لاکھ ڈالرزجرمانہ دینا پڑے گااوریہ جرمانہ غیر استعمال شدہ فنڈز پر پاکستان کی کمٹمنٹ فیس ہوگی۔حکومت نے یہ فنڈزتوانائی کے
شعبے کےلئے تھے لیکن ان فنڈزکونہایت سست روی سے استعمال کیاگیاہے ۔وفاقی حکومت نے2 ارب 90 کروڑ ڈالر زکے قرض میں سے صرف 44 کروڑ ڈالر خرچ کئے ہیں لیکن وفاقی حکومت ہرسال اس قرض پر6ارب ڈالرزسالانہ سود کی مدمیں اداکرہی ہے۔ ایشین بینک کی طرف سے فراہم کئے گئے قرض سے پروگرام کے تحت خیبر پختونخوا میں مختلف مقامات پر پن بجلی کے ایک ہزار چھوٹے پاور پلانٹس لگائے جائیں گے ، جن میں سے 7 فیصد مائیکرو ہائیڈرو پاور پلانٹس ان گھروں کو دیے جائیں گے جن کی سربراہ خاتون ہوں گی۔معاہدے کے تحت پنجاب کے 17ہزار 400 ، خیبر پختونخوا میں 8 ہزار 187 سکولوں اور بنیادی مراکز صحت میں شمسی توانائی کے آلات کی تنصیب شامل ہے ، جس میں 30 فیصد صرف لڑکیوں کے اسکول ہوں گے ، معاہدے میں دونوں صوبوں کی خواتین کو ان کی مہارت بڑھانے کیلئے ٹریننگ دینے کی شِق بھی شامل ہے۔وفاقی حکومت 40.6ارب ڈالرزکے قرض کوبروقت استعمال نہ کرسکی جس کی وجہ سے وفاقی حکومت اب اے ڈی بی کوجرمانے کی مدمیں سود کےعلاوہ 70ارب ڈالرزجرمانہ بھی اداکرے گی ورنہ عالمی ادارہ پاکستان کومزید قرض جاری کرنے سے انکاربھی کرسکتاہے ،وفاقی حکومت کی طرف سے ان فنڈزکے استعمال پراے ڈی بی نے عالمی بینک اورآئی ایم ایف کوبھی آگاہ کردیاہے ۔ جرمانہ اداکرنے کے بعدہی نیاقرض مل سکے گا۔