بیجنگ (آئی این پی ) شمال مشرقی چین کے سنکیانگ یغور خود مختار علاقے کے بینکاری شعبے نے چین ۔پاکستان اقتصادی راہداری کی امداد کیلئے اپنی کوششیں تیز کر دی ہیں ۔چین ۔پاکستان اقتصادی راہداری ’’ ون بیلٹ ون روڈ ‘‘ کا اہم اور پائلٹ پراجیکٹ ہے ، صدر شی چن پھنگ کے بیلٹ و روڈمنصوبے کا مقصد فریم ورک کے تحت منصوبوں کیلئے قرضے فراہم کرنا ہے۔
یہ بات چین بینکنگ ریگولیٹری کمیشن کے سنکیانگ دفتر کی سربراہ وانگ جن شو یو نے بتائی ہے۔ دفتر کی طرف سے جاری کئے جانیوالے اعدادوشمار کے مطابق سنکیانگ کے بینکاری شعبے نے 2016ء کے اواخر تک اس مقصد کیلئے 42.71ملین ڈالر کی رقم فراہم کی ہے جو کہ سال کے آغاز کے مقابلے میں 16.2فیصد زیادہ ہے ۔وانگ نے کہا کہ منصوبے کے فریم ورک کے تحت ریجن نے سنکیانگ اور پاکستان کو ملانے والی شاہراہ قراقرم جیسے بنیادی ڈھانچے کی سہولتوں کی تعمیر کی مدد کی ہے اور سنکیانگ کی بیان الیکٹرک آپریٹس کمپنی اور سنکیانگ گولڈ ونڈ سائنس و ٹیکنالوجی کمپنی ’’ گو گلوبل ‘‘ سمیت مقامی کمپنیوں کی مدد کی ہے ، 2016ء میں ترقیاتی بینک کے سنکیانگ دفتر نے چین ۔قازقستان صلاحیت تعاون کے تحت پہلے اہم پروگرام پر عملدرآمد کے سلسلے میں قازقستان میں آستانہ لائٹ ریل پراجیکٹ کے لئے 260ملین ڈالر فراہم کئے ، چین کے صنعتی و تجارتی بینک کی سنکیانگ شاخ نے 2016ء میں 127.57بلین یوآن کے قرضے فراہم کئے ، یہ قرضے زیادہ تر بجلی ، ریلوے اور شہری ٹرانزٹ سسٹموں سمیت مختلف شعبوں میں 243منصوبوں کی مدد اور شاہراہ ریشم اقتصادی بیلٹ کے اہم علاقے کے دو بڑے چینلوں کیلئے فراہم کی گئی ، سنکیانگ یغور خود مختار علاقے کی دیہی قرضہ امداد باہمی ایسوسی ایشن کے جنرل ڈائریکٹر مائی لائی گو لی نے گلوبل ٹائمز کو بتایا کہ سنکیانگ ٹرانسپورٹیشن ، واٹر کنزرویشن اور توانائی سمیت بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں 1.5ٹریلین یوآن فراہم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔