جمعرات‬‮ ، 22 مئی‬‮‬‮ 2025 

چین نے پاکستان کے سب سے بڑے مسئلے کے حل کیا بڑا اقدام اٹھا لیا , کیا بڑا کام کرنے جارہا ہے ؟ شاندار خبر آگئی

datetime 7  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آئی این پی ) چائنا الیکٹرک پاور اکیوپمنٹ و ٹیکنالوجی کمپنی لمٹیڈ یا سی ای ٹی جو کہ چین کی سرکاری گرڈ کارپوریشن کا ذیلی ادارہ ہے نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان کو 910کلومیٹر 660 کلوواٹ مٹیاری ۔ لاہور ٹرانسمیشن لائن کے ذریعے توانائی فراہم کرنے کے لئے تمام انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں ، سی ای ٹی اور اس کے پاکستانی ہم منصب کے درمیان حال ہی میں طے پانے والے معاہدے کے حوالے سے کمپنی کے ذرائع نے بتایا ہے کہ وہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے ساتھ سب سے بڑے براہ راست کرنٹ ہائی وولٹیج ٹرانسمیشن پراجیکٹ میں شرکت کررہے ہیں ،چینی اقتصادی نیٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق یہ ایک میگا پراجیکٹ ہے جو انجنیئرنگ ، پروکیورمنٹ اور کنسٹرکشن یا ای پی سی کی بنیاد پر تعمیر کیا جائے گا ، اس میں دو کنورٹر سٹیشن بھی شامل ہیں ، ای پی سی کنٹریکٹس تعمیراتی صنعت میں معمول ہیں ، یہ ٹرانسمیشن لائن چین پاکستان اقتصادی راہداری یا سی پیک کے حصے کے طورپر تعمیر کی جارہی ہے ، یہ صوبہ سندھ میں حیدر آباد شہر کے قریب مٹیاری میں ایک کنورٹر سٹیشن سے شروع ہوتی ہے اور صوبہ پنجا ب میں لاہور شہر کے قریب ننکانہ صاحب پر ختم ہوتی ہے ، اس معاہدے کی لاگت 1.76بلین ڈالر ہے اور اس کی تعمیر میں 27ماہ لگیں گے ۔
یہ بات سی ای ٹی نے بتائی ہے ۔سی ای ٹی کا کہنا ہے کہ تعمیر کا کام جلد شروع ہو جائے گا۔سی ٹی کے ڈپٹی منیجر ان جنرل جینگ باؤ ہوا نے کہا کہ ان منصوبے کی تکمیل سے قریباً دس بلین یوآن (144 بلین ڈالر ) سالانہ مالیت کی4ہزار میگاواٹ کی بجلی اور فیول ایکسپورٹس کی ترسیل میں مدد ملے گی ۔جینگ نے بتایا کہ منصوبے میں زیادہ تر چینی مصنوعات ، معیار ، ڈیزائن اور کنسٹرکشن کا استعمال کیا جائے گا۔بلوم برگ انٹیلی جنس میں ایشیائی یوٹیلیٹز اور انفراسٹرکچر ریسرچ کے سینئر تجزیہ کار جوزف جیکو بیلی نے کہا کہ یہ پاکستان کی مجموعی ملکی پیداوار کی پائیدار ی کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے
مارکیٹ اتفاق رائے کے مطابق توقع ہے کہ اس سے 2017ء میں پانچ فیصد کی شرح اور 2018ء میں 5.5فیصد کی شرح کا اضافہ ہو گا جبکہ 2016ء کے لئے 4.7فیصد شرح کی پیشنگوئی کی گئی ہے ۔جیکو بیلی نے کہا کہ یہ تعمیر ایس جی سی سی کی ٹیکنیکل قوت کا ایک اور ثبوت ہو گا ، چین کی طرح یہ منصوبہ ایک مقام جہاں ہائی الیکٹرک سٹی جنریشن وسائل ہوں گے سے لے کر دوردراز تک لوڈ مراکز تک بجلی کی بہتر ترسیل کا اہم ذریعہ ہوگا ، سی پیک چین بیلٹ و روڈ منصوبے کے تحت ایک اہم پائلٹ پراجیکٹ ہے جو دونوں ممالک کے درمیان توانائی ،ٹرانسپورٹ اور صنعتی تعاون کا آئینہ دار ہے۔ پاکستان میں چینی سفیر سن وی ڈونگ نے ایک گذشتہ انٹرویو میں کہا کہ راہداری سے زیادہ کاروباری مواقع حاصل ہوں گے جبکہ مقامی افراد کیلئے لکھوکھا روزگار کے نئے مواقع پیدا ہونگے۔کمپنی کے مطابق اس پراجیکٹ سے پاکستان میں پاور نیٹ ورک سٹرکچر بہتر ہو گا ، بجلی کا مکمل استعمال کیا جائے گا اور دوطرفہ تعلقات اور تعاون کو فروغ حاصل ہو گا
2013ء اور 2016ء کے درمیان سی ای ٹی نے افریقہ ، یورپ اور امریکہ سے گیارہ بلین ڈالر مالیت کے بیس سے زائد سمندر پار آرڈر حاصل کئے ہیں ،معاہدے کی مالیت زیر تبصرہ مدت میں دوہرے ہندسے کا سالانہ اضافہ ہے جبکہ صرف 2015ء میں یہ 3.3بلین ڈالر سے زیادہ تھی ،سٹیٹ گرڈ کے انٹرنیشنل ڈیپارٹمنٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر لیو شرونگ نے کہا کہ ہماری تمام سمندرپار سرمایہ کاری سے اب تک منافع حاصل ہورہا ہے اور ہم فیصلہ سازی سے قبل سائنسی اور سخت جائزے لیتے ہیں۔پیرنٹ کمپنی نے کہا کہ اس کی مجموعی سمندر پار سرمایہ کاری جون کے اواخر تک دس بلین ڈالر سے بڑھ گئی ہے اور اس کے سمندر پار اثاثوں کی مالیت 40بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ملک ریاض کی آخری خواہش


مجھے چند دن قبل دوبئی جانے کا اتفاق ہوا‘ ملک…

کم عمری کی شادی پر پابندی کا بل واپس نہ لیا گیا تو سڑکوں پر آئیں گے، فضل الرحمن

اسلام آباد (این این آئی)جمعیت علما اسلام کے سربراہ…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…