تاشقند(آئی این پی)ازبکستان نے بھی متعدد ممالک کے بعد پاک چین اقتصادی راہداری کا حصہ بننے کی خواہش ظاہر کر دی ۔ازبکستان کی سینٹ کی خارجہ پالیسی کی کمیٹی کے چیئرمین صودیک سولی ہووچ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ گوادر بندرگاہ تک رسائی حاصل کرنا ازبکستان کی خواہش ہے جسے بہترین طریقے سے استعمال کرتے ہوئے بین الاقوامی منڈیوں تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ازبکستان علاقائی اتحاد ہیں اور دونوں ممالک معیشت ، ثقافت اور سیکیورٹی کے شعبوں میں تعاون کو بہتر طریقے سے فروغ دے سکتے ہیں ۔
پاکستان کے ساتھ تعاون کو وسعت دینا ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے ۔اس حوالے سے دونوں ممالک کی اعلیٰ قیادت کے مابین متعدد مرتبہ ماضی میں ملاقاتیں بھی ہو چکی ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ باہمی تعلقات کو مستحکم کرنے کی راہ میں بڑی رکاوٹ دونوں ممالک کا آپس میں براہ راست رابطہ نہ ہونا ہے ۔دونوں ممالک کو باہمی تعلقات کے ذریعے بھرپور استفادہ کرنے کی ضرورت ہے ۔دونوں ممالک کے مابین نئی تجارتی راہداریوں کو شروع کرنے اور تجارت کو فروغ دینے سے منڈیوں کے مابین رابطے قائم ہوں گے ۔
پاک چین اقتصادی راہداری عالمی منڈیوں تک رسائی کے لئے ازبکستان کی بھرپور مدد کرسکتی ہے ۔ہمیں یہ جان کر خوشی ہوئی کہ رواں سال تجارتی راہداری کے ذریعے پہلا چینی قافلہ براستہ گوادر عالمی منڈیوں کے لئے روانہ ہوا ۔ازبکستان چین کے ساتھ براہ راست ریلوے لائن بچھانے کیلئے مذاکرات کا آغاز کر چکا ہے جبکہ سی پیک سے بھی ہمارے لئے عالمی منڈیوں تک پہنچنے کے نئے مواع پیدا ہوں گے چونکہ ازبکستان خشکی سے گھرا ہوا ملک ہے اس لئے گوادر جیسی بندرگاہ ازبکستان کے لئے عالمی منڈیوں تک رسائی فراہم کرنے کے لئے بہترین معاون ثابت ہو سکتی ہے ۔ گوادر بندرگاہ ازبکستان کے قریب ترین ہے اور اس کے ذریعے تجارت کرنا ہماری اولین خواہش رہی ہے ۔