بیجنگ (آئی این پی ) چینی ماہر برائے بین الاقوامی امور وان شو نے کہا ہے کہ 2016ء میں چین اور جنوبی ایشیائی ملکوں کے تعلقات اور باہمی تعاون کوبہت فروغ ملا ،چین پاک اقتصادی راہداری منصوبے کے نفاذ کے سلسلے میں اہم پیش رفت ہوئی، سی پیک کے باعث پاکستان کی اقتصادی شرح میں دو فیصد اضافہ ہوا،گوادر بند گاہ، نقل و حمل ، توانائی اور پیداواری قوت سمیت سی پیک سے متعلقہ 4 پروجیکٹس پر مکمل طور پر عملدرآمد ہو چکا ہے، سی پیک منصوبے کی کامیابی دی بیلٹ اینڈ روڈ کے متعلقہ منصوبوں کی ترقی کے لئے مثالی حیثیت رکھتی ہے۔
چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کے مطابق 2016ء میں چین اور جنوبی ایشیائی ملکوں کے تعلقات اور باہمی تعاون کو بڑی حد تک فروغ ملا ہے۔بیجنگ یونیورسٹی کے جنوبی ایشیا کے ریسرچ سینٹر کے دانشور وان شو نے کہا کہ گزشتہ سال جنوبی ایشیا میں دی بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے حوالے سے بڑی پیش رفت ہوئی۔ جس سے چین اور خطے کے ملکوں کے درمیان باہمی تعاون اور اقتصادی و تجارتی تعلقات کافی مضبوط ہوئے ہیں۔سیاسی حوالیے دونوں فریقوں کے رابطوں اور تبادلوں میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوا۔رواں سال چینی صدر نے بنگلہ دیش اور بھارت کا دورہ کیا اور گوا میں منعقدہ برکس ممالک کی سربراہی کانفرنس میں شرکت کی۔
اس سے چین اور جنوبی ایشیا کے ملکوں کے مابین سیاسی تعلق کافی مضبوط ہوا۔چین پاک اقتصادی راہداری کے حوالے سے پروفیسر وان شو نے کہا کہ دو ہزار سولہ میں سی پیک منصوبے کے نفاذ کے سلسلے میں اہم پیش رفت ہوئی۔اعداد و شمار کے مطابق رواں سال پاکستان کی اقتصادی شرح میں دو فیصد اضافہ سی پیک منصوبے سے ہوا۔گوادر بند گاہ، نقل و حمل ، توانائی اور پیداواری قوت سمیت چار شعبوں میں سی پیک سے متعلقہ پروجیکٹس پر مکمل طور پر عملدرآمد ہو چکا ہے۔
جناب وان شو نے کہا کہ سی پیک منصوبے کی کامیابی دی بیلٹ اینڈ روڈ کے متعلقہ منصوبوں کی ترقی کے لئے مثالی حیثیت رکھتی ہے۔ اور یہ متعلقہ ملکوں کے عوام کیلئے ٹھوس فوائد کی حامل ہے۔
پڑھیں صبح صبح خوشی کی خبر
17
دسمبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں