اسلام آباد(آن لائن)سابق مشیر اقتصادی امور اشفاق حسن نے کہا ہے کہ آئندہ تین سالوں میں پاکستان کے غیرملکی قرضوں کا حجم 110 ارب ڈالر ہوجائے گا آئی ایم ایف سے پاکستانی کی جدائی وقتی ہے پاکستان 2018 میں دوبارہ آئی ایم ایف کے پاس جانا ہوگا رواں مالی سال میں غیر ملکی قرضوں کا حجم 73 ارب ڈالر ہوچکا ہے آئندہ مالی سال قرضوں کا ح بڑھ کر 81.3 ارب ڈالر ہوجائے گا ہفتہ کو اسلام آباد میں قومی قرضہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق مشیر اقتصادی امور اشفاق حسن نے کہا کہ مالی سال 2019/20 تک غیرملکی قرضوں کا حجم 110 ارب ڈالر ہوجائے گا رواں مالی سال میں غیر ملکی قرضوں کا حجم 73 ارب ڈالر ہوچکا ہے آئندہ مالی سال قرضوں کا حجم بڑھ کر 81.3 ارب ڈالر ہوجائے گا انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے پاکستانی کی جدائی وقتی ہے پاکستان دوہزار اٹھارہ میں دوبارہ آئی ایم ایف کے پاس جانا ہوگا پاکستان تحریک انصاف کے رہنمااسد عمر نے کہا کہ پاکستان قرض کے دلدل میں پھنستا جا رہا ہے حکومت پارلیمنٹ کو قرض کے معاملے میں نظر انداز کر رہی ہے ملکی قرضوں میں معیشت کے مجموعی تناسب کی شرح میں 3.3 فیصد مزید اضافہ انتہائی خطرناک ہے قرضوں کا حجم معیشت پر اثر انداز ہوتا ہے جو قرضہ لیا جا رہا ہے اس کا استعمال ٹھیک طرح سے نہیں ہو رہا انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا ٹیکس کا نظام مفلوج ہو چکا ہے،صرف 13 فیصد بلا واسطہ ٹیکس حاصل کیا جاتا ہے ٹیکس چور کو مراعات دے کر ٹیکس دہندا کا مزاق اڑایا جاتا ہے معاشی اصلاحات کے لئے غلط پالسیوں کا ادراک ضروری ہے، پاکستان میں صرف 10 فیصد لوگ ہیں جو ٹیکس اصلاحات کی بات کرتے ہیں۔