اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تیزی سے ترقی کی جانب گامزن ملک ہے تاہم لوڈ شیڈنگ وطن عزیز کا ایک ایسا مسئلہ ہے جس پر ابھی تک قابو نہیں پایا جا سکا ۔ معاشی ماہرین کے مطابق کالا باغ ڈیم پاکستان کیلئے ایک سونے کی چڑیا کی مانند ہے ۔ یہ ایک منصوبہ ہے جس پر عمل درآمد کرتے ہوئے ہم اقوام عالم کے سامنے سر فخر سے اٹھا بھی سکیں اور اپنی باتیں منوا بھی سکیں گے ۔ اسی حوالے سے تازہ ترین میڈیا ذرائع کے مطابق کالا باغ ڈیم حکومت کے تعمیراتی منصوبوں کی فہرست میں شامل ہونے کا انکشاف ہوا ہے،یہ اہم ترین انکشاف حکومت کی جانب سے مجوزہ منصوبوں کی فہرست سینیٹ میں پیش کئے جانے کے بعد سامنے آیا ہے۔انگریزی جریدے ڈان کے مطابق جمعہ کو وزارت پانی و بجلی کی جانب سے ایک سوال کے جواب میں تحریری طور پر ایوان بالا کو بتایا گیا کہ چھتیس سو میگا واٹ بجلی کی پیداواری صلاحیت کے حامل کالا باغ ڈیم کی کا نقشہ اور ٹینڈر دستاویزات انیس سو اٹھاسی سے ہی مکمل ہیں منصوبہ قومی اتفاق رائے سے ہی مکمل کیا جاسکتا ہے۔حکومت کی جانب سے فہرست کی سینیٹ میں فراہمی پر بلوچستان سے تعلق رکھنے والے سینیٹر عثمان کا کڑنے شدید رد عمل کا اظہار کیاتاہم خیبر پختونخوا سے تحریک انصاف اور عوامی نیشنل پارٹی ،اور سندھ سے پیپلز پارٹی کے سنیٹرز معاملے پر مکمل خاموش رہے۔سینیٹر عثمان کاکڑ کے رد عمل پر وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے کہا کہ کالا باغ ڈیم سے 3600 میگا واٹ بجلی حاصل ہو سکتی ہے،کالاباغ ڈیم کو ہائیڈرل پاور پراجیکٹ کے تعمیرات کیلئے تیارمنصوبوں کی فہرست میں شامل کرلیا گیا ہے، بے شک اس حوالے سے پارلیمنٹ میں بحث کرالی جائے۔ تاہم یہ بات تو طے ہے کہ کالا باغ ڈیم ہی وہ منصوبہ ہے جس کو پایہ تکمیل پہنچانے کے بعد پاکستان ترقیوں کی منازل جلد سے جلد طے کرے گا اور دنیا میں اپنا نام بنائے گا ۔